Book Name:Rizq Main Tangi Kay Asbab

ہو تو کیا ہو؟لہٰذا اگر ہم معاشی ترقی و برکت کے خواہش مند ہیں اور طرح طرح کی مصیبتوں اور رِزْق کی محرومیوں سے بچنا چاہتے ہیں تو ہمیں گُناہوں کی مصیبت سے چُھٹکارا حاصل کرنا ہوگا،یاد رکھئے! گُناہوں کے باوجود مصیبتوں سے نجات کی تمنّا کرنا  گویا کانٹے بو کر گلاب کے پھول حاصل کرنے کی توقع کرنا ہے۔

دیکھے ہیں یہ دن اپنی ہی غفلت کی بدولت

سچ ہے کہ بُرے کام کا انجام بُرا ہے

ہمارے پیارے آقا، مکی مدنی مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے ارشاد فرمایا:لاَیَرُدُّ الْقَدْرَ اِلاَّ الدُّعَاءُ وَلاَ یَزِیْدُ فِی الْعُمْرِ اِلاَّ الْبِرُّ فَاِنَّ الرَّجُلَ لَیُحْرَمُ الرِزْقَ بِالذَّنْبِ یُصِیْبُہ،یعنی دُعاسے تقدیر پلٹ جاتی ہے اورنیکیوں سے عمر میں اضافہ ہوتاہے، بے شک بندہ گناہ کی وجہ سے اس رِزْق سے محروم کر دیا جاتا ہے جو اسے پہنچنا ہوتاہے۔([1])

عاشقِ مال اس میں سوچ آخر

کیا عُروج و کمال رکھا ہے؟

تجھ کو مل جائے گا جو قسمت میں

تیری رزقِ حلال رکھا ہے

)وسائل بخشش مُرمّم ، ص ۴۴۴(

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

          میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!رِزْق میں تنگی کے اسباب میں سے ایک سبب بدکاری بھی ہے، بدقسمتی سے یہ وَبا بھی ہمارے معاشرے میں موجود ہے،حالانکہ قرآنِ کریم میں مختلف مقامات پر اس کبیرہ گُناہ سے منع کیا گیا ہےچنانچہ پارہ15 سورۂ بنی اسرائیل کی آیت نمبر 32 میں ارشادِ خُداوندی عَزَّ  وَجَلَّ ہے:

وَ لَا تَقْرَبُوا الزِّنٰۤى اِنَّهٗ كَانَ فَاحِشَةًؕ-وَ سَآءَ سَبِیْلًا(۳۲) (پ۱۵،بنی اسرائیل:۳۲)

تَرْجَمَۂ کنز الایمان:اور بدکاری کے پاس نہ جاؤ بے شک وہ بے حیائی ہےاور بہت ہی بُری راہ۔

نور کے پیکر،تمام نبیوں کے سرور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا ارشادِ پاک ہے : بدکاری کبیرہ گناہو ں


 



[1] المستدرک،کتاب الدعاء والتکبیر،باب:لایرد القدر...الخ ، ۲/۱۶۲، حدیث۱۸۵۷