Book Name:Rizq Main Tangi Kay Asbab

کرو تمہارے لئے کھانے میں بَرَکت دی جائیگی۔([1])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمّد

بُرے اعمال بھی تنگیِ رِزْق کا سبب ہیں

     میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!تنگیِ رِزْق کا ایک سبب گُناہ بھی ہے۔اس میں کوئی شک نہیں کہ وقتا فوقتاً انسان کو پیش آنے والی طرح طرح کی مصیبتوں میں سے تنگدستی و بے روزگاری اور رِزْق میں بے برکتی کا بھی ایک بڑا سبب اس کی اپنی ہی بد اعمالیاں ہیں،انسان جب اللہعَزَّ  وَجَلَّ  کی نافرمانیاں کرنے پر اُتر آتا ہے اور گُناہ پر گُناہ کرنے لگتا ہے تو تنگدستی و بے روزگاری اور اس کے علاوہ بہت سی مصیبتوں کا شکار ہوجاتا ہے ،پارہ 25 سُوْرَہ ٔشُوْریٰ کی آیت نمبر 30 میں اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  ارشاد فرماتا ہے:

وَ مَاۤ اَصَابَكُمْ مِّنْ مُّصِیْبَةٍ فَبِمَا كَسَبَتْ اَیْدِیْكُمْ وَ یَعْفُوْا عَنْ كَثِیْرٍؕ(۳۰) (پ۲۵، الشوری:۳۰) ترجَمۂ کنز الایمان:اور تمہیں جو مصیبت پہنچی وہ اس کے سبب سے ہے جو تمہارے ہاتھوں نے کمایا اور بہت کچھ تو معاف فرما دیتا ہے۔

       صَدْرُ الْافاضِل حضرتِ علّامہ مولانا سَیِّد مفتی محمدنعیمُ الدّین مُرادآبادیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ اس آیتِ کریمہ  کے تحت فرماتے ہیں :کہ دنیا میں جو تکلیفیں اورمصیبتیں مومنین کو پہنچتی ہیں، اکثران کا سبب ان کے گناہ ہوتے ہیں ، ان تکلیفوں کواللہ عَزَّ  وَجَلَّ ان کے گناہوں کا کفارہ کردیتا ہے۔

نفس و شیطان ہوگئے غالب                                         ان کے چُنگل سے تُو چُھڑا یارَبّ

کرکے توبہ میں پھر گُناہوں میں                                      ہو ہی جاتا ہوں مبُتلا یا رَبّ

نیم جاں کر دیا گُناہوں نے                                           مرضِ عصیاں سے دے شِفا یا رَبّ


 

 



[1] ابوداود، کتاب الاطعمۃ، باب فی الاجتماع علی الطعام، ۳/۴۸۶ ،حدیث: ۳۷۶۴