Book Name:Rizq Main Tangi Kay Asbab

پارہ 13،سورۂ ابراہیم کی آیت نمبر 7 میں اللہ عَزَّ  وَجَلَّ نے شکرکی اہمیت اور ناشکری کے وبال کو واضح کرتے ہوئے ارشاد فرمایا:

لَىٕنْ شَكَرْتُمْ لَاَزِیْدَنَّكُمْ وَ لَىٕنْ كَفَرْتُمْ اِنَّ عَذَابِیْ لَشَدِیْدٌ(۷) (پ۱۳،ابراہیم:۷)

تَرْجَمَۂ کنز الایمان :اگر احسان مانو گے تو میں تمہیں اور دوں گا اور اگر ناشکری کرو تو میرا عذاب سخت ہے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

رِزْق  کی بے  قدری کا حال اور اس کا وبال

       شیخ ِطریقت،امیرِاہلسنّت، بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علاّمہ مولانا ابو بلال محمدالیاس عطار قادری رَضَوی دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  فی زمانہ انتہائی بے حِسی کے ساتھ کی جانے والی رِزْق کی ناقدری اور بے حُرمتی پر افسوس اور کُڑہن کا اظہار کرتے ہوئے ارشاد فرماتے ہیں:آج کل رِزْق کی بے قَدری اور بے حُرمتی سےکون سا گھرخالی ہے، بنگلے میں رہنے والے اَرَبْ پَتی سے لے کرجھونپڑی میں رہنے والا مزدورتک اس بے احتیاطی کا شکارنظرآتا ہے، شادی میں طرح طرح کےکھانوں  کے ضائع ہونے سے لے کر گھروں میں برتن دھوتے وقت جس طرح سالن کا شوربا ،چاول اوران کے ا َجْزابہا کرمَعَاذَ اللہ عَزَّ  وَجَلّ   نالی کی نذرکردیئے جاتے ہیں،کاش رِزْق میں تنگی کے اس عظیم سبب پر ہماری نظر ہوتی اورکھانےکوضائع ہونے سے بچالیتےکیونکہ یہ(کھانا )ایسی چیز ہے، جس کا ادب و احترام ہمارے پیارے آقا،حبیبِ کبریاصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نےارشاد فرمایا جیسا کہ

      اُمُّ الْمومِنین حضرت عائشہ صدیقہرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا فرماتی ہیں،تاجدارِمدینہ،سُلطانِ باقرینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَاپنےمکانِ عالیشان میں تشریف لائے،روٹی کا ٹکڑا پڑا ہوا دیکھا،اس کولے کر پونچھا پھر کھالیا اور فرمایا،يَا عَائِشَةُ اَكْرِمِيْ كَرِيْمًا فَاِنَّهَا مَا نَفَرَتْ عَنْ قَوْمٍ قَطُّ فَعَادَت اِلَيْهِمْ یعنی اے