Book Name:Buray Khatmay ka khof

،اُنہیں معاشرتی ،اخلاقی اور شرعی بُرائیوں سے دُور رکھنے اور زیورِ تعلیم سے آراستہ کرنے کے لئے مدرسۃ المدینہ اور جامعۃ المدینہ میں داخلہ دلواکر حافظِ قرآن اور عالمِ دین بنائیے تاکہ ہمارےبچے قرآنِ کریم اور عِلْمِ دِیْن سیکھ کر دوسروں کو سکھائیں اور یوں معاشرے کے سُدھار میں بھی اپنا مُثبت کردار اَدا کریں اور ہماری اُخروی نجات کا بھی سامان بن سکیں۔

                                                اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ مدارس المدینہ اورجامعاتُ المدینہ میں طلبہ کونُورِ قرآن و نورِ علم سے مُنَوَّر کرنے کے ساتھ ساتھ  ان کی اخلاقی تَرْبِیَت بھی کی جاتی ہے،خصوصاً جامعاتُ المدینہ کے طلبہ جدول کے مطابق  راہِ خُدامیں عاشقانِ رسول کے ساتھ  نہ صرف 3 دن کے مدنی قافلوں کے مُسافر بنتے ہیں بلکہ بعض خوش نصیب تو 12 ماہ کے  مَدَنی قافلے میں سفرکی سعادت بھی پاتے ہیں،شیخِ طریقت،اَمِیرِ اہلسنّت،بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت ِ علّامہ مَولانا ابو بلال محمد الیاس عطّار قادِری  رَضَوِی ضِیائی دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے عطاکردہ92 مدنی انعامات پر عمل کرتے ہوئے روزانہ مدنی انعامات کا رسالہ پر کر کے مہینے کے اختتام پر  متعلقہ ذمہ دارکو جمع کرواتے ہیں۔ شیخ طریقت، امیر اَہلسنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ اور مُبَلِّغِیْنِ دعوتِ اسلامی کی جانب سے حصولِ علمِ دین کی بھرپور ترغیب کے نتیجے میں سینکڑوں کی تعداد میں علمِ دین کے پیاسوں نے حصولِ علم کے لئے جامعۃُ المدینہ کا رُخ کِیا جبکہ والدین نے اپنے بچوں کو مدرسۃُ المدینہ کی مدنی بہاریں بھی دکھائیں۔یوں دُنیا بھر بالخصوص پاکستان میں مدرسۃُ المدینہ اور جامعۃ المدینہ کی مزید شاخیں کھلتی چلی گئیں۔ جن میں کم وبیش1لاکھ سے زائد طلبہ وطالبات قرآنِ کریم اور درسِ نظامی(عالم کورس) کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں جبکہ ہزاروں اسلامی بھائی اور اسلامی بہنیں،مدنی مُنّے اور مدنی مُنّیاں اپنی تعلیم مکمل کرکے اس مدنی مقصد کو اپنانے والے بن گئے کہ ”مجھے اپنی اور ساری دُنیا کے لوگوں کی اصلاح کی کوشش کرنی ہے۔اِنْ شَآءَ اللہعَزَّ  وَجَلَّ “لہٰذا آپ بھی اپنا نام خوش نصیبوں میں شامل کروالیجئے،اپنے بچوں کو مدرسۃ المدینہ اور جامعۃ المدینہ میں داخل کروائیے