Book Name:Ghaus e Pak ki Ibadat O Riyazat

ہے اسے سب لوگ مل کر بھی تم سے نہیں روک سکتے۔ لہٰذا اللّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ کی رِضا کے لئے یقین کے ساتھ عمل کرو اور جان لو کہ ناگوار چیز پر صبر کرنا بہت زیادہ بھلائی کا کام ہے اور مدد صبر کرنے سے حاصل ہوتی ہے ، وُسعت و کشادگی تنگی کے ساتھ ہوتی ہے اور ہر تنگی کے بعد آسانی ہے۔''(مسند امام احمد ،مسندعبد اﷲ بن عبَّاس،١/٦٥٩،حدیث: ٢٨٠٤ )

 صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

شیطان سے مقابلہ:

پِیروں کے پیر ، پیر دسْتْ گیر، روشن ضمیر ،قُطبِ ربّانی ،محبوبِ سُبحانی، پیرِ لاثانی ،پیرِ پیراں ،میرِ میراں ،الشّیخ ابو محمّد سیِّد عبد القادِر جیلانی قُدِّسَ سرُّہُ الرَّباّنی تحدِیث ِنعمت اوراہلِ مَحَبَّت کی نصیحت کے لئے فرماتے ہیں، میں جن دنوں شب و روز جنگل میں رہا کرتا تھا، شیاطین خوفناک شکلوں میں طرح طرح کے ہتھیاروں سے لیس ہوکر فوج در فوج مجھ پر حملہ آورہوتے ، مجھ پر آگ برساتے ، میں اللہ عَزَّوَجَلَّ کی مدد سے ان کے پیچھے دوڑتا تو وہ مُنتَشِرہوکر بھاگ جاتے۔کبھی شیطان اکیلا آکر مجھے طرح طرح سے ڈراتا ، دھمکیاں دیتا اورکہتا یہاں سے چلے جاؤ ،میں اُس کو زور دار طمانچہ ماردیتا تو وہ بھاگنے لگتا، پھر میں لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّابِاللّٰہِ الْعَلِیِّ الْعَظِیْم پڑھتا تو وہ جل جاتا۔ (بَہْجَۃ الاسرارومعد ن الانوار،ص١٦٥)

دل پہ کَنْدہ ہوترا نام کہ وہ دُزْدِرَجِیم([1])

اُلٹے ہی پاؤں پھرے دیکھ کے طُغرا تیرا

(حدائقِ بخشش)


 

 



[1]دُھتکارا ہوا چوریعنی مردود شیطان۔