Book Name:Ghaus e Pak ki Ibadat O Riyazat

کی رفتار میں ذرّ ہ بھر بھی اضافہ نہ ہو تو اس کا کوئی فائدہ نہیں، اور اگر یہ ضرب اتنی ''قوی'' ہو کہ جانور اس کی تاب نہ لاسکے اور اتنا زخمی ہوجائے کہ اس کے لئے چلنا ہی ممکن نہ رہے تو یہ بھی نفع بخش نہیں، اور اگر یہ'' معتدل''ہو کہ جانور کی رفتار میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوجائے اور وہ زخمی بھی نہ ہو تو یہ ضرب بے حد مفید ہے۔( احیاء العلوم ،کتاب الخوف والرجائ،بیان درجات الخوف واختلافہ۔۔۔۔۔۔الخ ، ٤/ ١٩٢،ماخوزاً)

دِل  ہائے   گناہوں  سے  بیزار  نہیں  ہوتا       مَغْلوب  شَہا! نفسِ  بَدْکار  نہیں  ہوتا

اے ربّ کے حبیب آؤاے میرے طبیب آؤ             اچھا   یہ  گناہوں   کا   بیمار  نہیں ہوتا

گو لاکھ  کروں  کوشش  اِصلاح  نہیں ہو تی            پاکیزہ  گناہوں  سے  کِردار  نہیں  ہوتا

                                                                                   (وسائلِ بخشش، ص ۲۳۴)

بیان کا خُلاصہ:

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!آج ہم نے سب سے پہلے یہ سُنا کہ  حضرتِ سَیِّدُنا غوثِ اعظم جیلانی قُدِّسَ  سِرُّہُ النّوْرَانِی اتنی دِلجمعی سے نماز ادا فرماتےتھے کہ ایک جنّ نے سانپ کا روپ دھار کرآپ کی نماز میں خلل ڈالنا چاہا مگر آپ کے پایۂ استقلال میں ذرا بھی فرق نہ آیاجس سے متأثر ہوکر اس جنّ نے آپ کے ہاتھ پر توبہ کرلی ،اس کے بعد ہم نے سنا آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  نے چالیس سال تک عشا کے وضو سے فجر کی نماز ادا فرمائی اور پندرہ سال تک ہر رات میں قرآن پاک ختم کرتے تھے ، یہ بھی سُنا کہ حضورِغوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  نے عراق کے بیابانوں میں پندرہ سال ریاضت اور مجاہدے کے دوران بہت ساری  مشکلات اور مصائب کا سامنا کیا ۔ اس سے معلوم ہوا کہ راہِ خدا میں مشکلیں آتی ہیں جو کہ درجات کی بلندی کا باعث بنتی ہیں، اس کے بعد یہ بھی سنا کہ حضور غوث پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  بہت ہی کم  کھانا