Book Name:Ghaus e Pak ki Ibadat O Riyazat
واہ کیا مرتبہ اے غوث ہے بالا تیرا
اونچے اونچوں کے سروں سے قدم اعلیٰ تیرا
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! دیکھا آپ نے!ہمارے غوثُ الاعظم علیہ رحمۃ اللہ الاکرم نے اپنے ربِّ مُعظّم عَزَّوَجَلَّ کا قُرب پانے اور اپنے نانا جان، رَحمتِ عالمیان صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم کو خوش فرمانے ، نفس وشیطان پر غالب آنے ، دنیا کی مَحَبَّت سے پیچھا چھُڑانے ، گناہوں کے اَمراض سے خود کو بچانے ، مخلوقِ خدا عَزَّوَجَلَّ کو راہ ِراست پر لانے ،مُبلِّغ کاشَرَف پانے ، نیکی کی دعوت کی دنیا میں دُھوم مچانے اور بےشُمار کُفّار کو دامنِ اسلام میں داخِل فرمانے کے لیے سالہا سال تک جِدّو جُہد فرمائی۔ خیر ہم حُضُورِ غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی طرح مُجَاہَدات تو کرنے سے رہے مگرہمّت ہارے بِغیر تھوڑی بَہُت کوشِش تو جاری رکھیں۔
سچ ہے انسان کو کچھ کَھو کے ملا کرتاہے
آپ کو کَھو کے تجھے پائے گا جَویا تیرا
(ذوق نعت)
حضرت شیخ مُحِیُّ الدین سَیِّد عبدُالقادر جیلانی،قُطبِ رَبَّانی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں: میں ایک دن جنگل میں بیٹھا ہوا فقہ کی کتاب کا مطالعہ کر رہا تھا کہ ہاتفِ غیبی سے آواز آئی کہ حصولِ علمِ فقہ اور دیگر عُلوم کی طلب کے لیے کچھ رقم لے کر کام چلا لو۔آپ فرماتے ہیں کہ میں نے کہا :” تنگی کی حالت میں کس طرح قرض لے سکتا ہوں جبکہ میرے پاس ادائیگی کی کوئی صورت نہیں؟“تو آواز آئی :” تم