Book Name:Ghaus e Pak ki Ibadat O Riyazat

ساتھ لے کر چلتا ہے کہ کہیں زیادہ بوجھ اپنے اوپر لاد لینے کی صورت میں وہ بوجھ باعثِ تکلیف ثابت نہ ہو، اسی طرح دنیاوی زندگی بھی درحقیقت منزلِ آخرت کی طرف ایک سفر ہی تو ہے لہٰذاہمیں  چاہئے کہ اس سفر میں دنیا کی فانی لذتوں اور آسائشوں کا بوجھ اٹھانے کے بجائے بقدرِ ضرورت پر اکتفا کر یں اور نیک اعمال زیادہ سے زیادہ بطورِ زادِ راہ اپنے ساتھ لےکر چلیں۔

    یقیناً خوش بخت ہیں وہ لوگ جو جنّت کی ابدی نعمتوں کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے دنیا کی عارضی تکالیف پر صبر کرتے ہیں اور اعمالِ صالحہ کی راہ میں آنے والی تمام تر مشقتوں کو برداشت کرتے ہوئے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کے حقوق ادا کرتے ہیں ، ایسے خوش نصیبوں کو مبارک ہوکہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  انہیں کثیر انعامات و اکرامات سے نوازتا ہے ،ہر مُصیبت سے ان کی حفاظت فرماتا ہے اور سب سے بڑھ کر یہ کہ انہیں اپنا قرب عطافرماتا ہے ۔چنانچہ

    حضرتِ سیِّدُنا عبداللّٰہ بن عبَّاس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  فرماتے ہیں کہ نَبِیِّ مُعَظَّم، رَسُولِ مُحتَرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے مجھ سے ارشاد فرمایا: اے لڑکے!میں تمہیں ایسی باتیں ارشاد نہ فرماؤں جن سے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  تمہیں نفع بخشے؟ حُقُوقُ اللّٰہ کی حفاظت کرو، اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ تمہاری حفاظت فرمائے گا۔حُقُوقُ اللّٰہ کی حفاظت کرو، اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کو اپنے سامنے پاؤ گے۔(یعنی تمہارے معاملات میں اس کی مدد شاملِ حال ہوگی اور تمہارے کام آسان ہونگے (مرقا ۃ، ٩/١٦٢))فراخی وخوشحالی میں اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کو یاد کرو وہ سختی وشدت میں تمہیں یاد رکھے گا۔ جب سوال کرو تو اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ سے کرو اور جب مدد مانگو تواللّٰہ عَزَّوَجَلَّ سے مانگو۔ قیامت تک جو کچھ ہونے والا ہے قلم اسے لکھ کر خشک ہو چکا ہے اور جو چیز اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ نے تمہارا مقدر نہیں فرمائی وہ سب لوگ مل کر بھی تمہیں نہیں دے سکتے اور جو شے اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ نے تمہارا مقدر فرما دی