نئے لکھاری

نمازِظہرپرپانچ فرامینِ مصطفےٰ

* بنتِ محمد اکرم

ماہنامہ مارچ2022ء

یوں تو نمازِ پنجگانہ پڑھنے کے بے شمار فضائل و برکات ہیں ، لیکن اس کے ساتھ ساتھ ہر نماز کے جداگانہ فضائل بھی ہیں ، بے شک ہر نماز کی اپنی الگ حیثیت ہے ، اسی طرح نمازِ ظہر بھی اپنے پڑھنے والوں کے لئے برکتوں اور فضیلتوں کی نوید لئے ہوئے ہے۔

 ظہرکاایک معنی ہے : ظہیرۃ (یعنی دوپہر) چونکہ یہ نماز دوپہر کے وقت پڑھی جاتی ہے ، اس لئے اسے ظہر کی نماز کہا جاتا ہے۔  (فیضانِ نماز ، ص114)

حضرت سَیّدُنا ابراہیم خلیلُ اللہ  علیہ السّلام  نے اللہ پاک کے حکم کی بجاآوری کے دوران اپنے فرزند کی جان محفوظ رہنے اور دُنبہ قربانی کرنے کے شکریہ میں ظہر کے وقت چار رکعتیں ادا کیں تو یہ نماز ِظہر ہوگئی۔ (شرح معانی الآثار ، 1 / 226 ، حدیث : 1014)

ظہر کے وقت عام طور پر لوگ اپنے کام کاج ، کاروبار ، دفاتر وغیرہ میں مصروف ہوتے ہیں اور گھریلو خواتین گھر کے کام اور کھانا بنانے میں مصروف ہوتی ہیں ، اس طرح  کی مصروفیات کو لے کر نماز میں سُستی کرنا دُرست نہیں ، بلکہ اپنے شیڈول کو اس طرح ترتیب دیں کہ نماز کا حرج نہ ہو۔

نمازِ ظہر کی اہمیت پر چند فرامینِ مصطفےٰ ملاحظہ کیجئے : (1)امیرُ المؤمنین حضرت عمر فاروق اعظم  رضی اللہُ عنہ  سےروایت ہے : جس نے ظہر سے پہلے چار رکعتیں پڑھیں ، گویا اس نے تہجد کی چار رکعتیں پڑھیں۔ (معجم اوسط ، 4 / 386 ، حدیث : 6332)(2)حضرت عائشہ صِدّیقہ  رضی اللہُ عنہا  سے مروی ہے کہ نبیِّ کریم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  جب ظہر سے پہلے چار سنتیں نہ پڑھ پاتے تو انہیں بعد میں(یعنی ظہر کے فرض پڑھنے کے بعد) پڑھ لیا کرتے تھے۔ (ترمذی ، 1 / 435 ، حدیث : 426) (3)فرمانِ مصطفےٰ  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  ہے : جس نے ظہر کی نماز باجماعت پڑھی ، اس کیلئے جنّتِ عدن میں پچاس درجے ہوں گے ، ہر دو درجوں کے درمیان اتنا فاصلہ ہوگا ، جتنا ایک سدھایا ہوا (یعنی تربیت یافتہ) تیز رفتار ، عمدہ نسل کا گھوڑا پچاس سال میں طے کرتا ہے۔ (شعب الایمان ، 7 / 138 ، حدیث : 9761) (4)نبیِّ کریم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  نے ارشاد فرمایا : جس نے ظہر کی نماز باجماعت پڑھی ، اس کے لئےاس جیسی پچیس نمازوں کا ثواب اور جنّتُ الفردوس میں ستر درجات کی بلندی ہے۔ (شعب الایمان ، 7 / 138 ، حدیث : 9761) ہماری اکثریت نوافل اس لئے چھوڑ دیتی ہے کہ انہیں نہ پڑھنے پر کوئی گناہ نہیں ہے ، لیکن یہ محرومی ہے۔ (5)نمازِ ظہر کی سنتیں اور نوافل پڑھنے کی بھی کیا ہی زبردست فضیلت ہے کہ حدیثِ پاک میں فرمایا : جس نے ظہر سے پہلے چار اور بعد میں چار(یعنی دو سنت اور دو نفل) پر محافظت کی ، اللہ پاک اس پر (جہنم کی) آگ حرام فرما دے گا۔ (ترمذی ، 1 / 436 ، حدیث : 428)

سبحٰن اللہ! ہر نماز ہمارے لئے اللہ پاک کا تحفہ اور نعمت ہے جس میں ہمارے لئے دنیا و آخرت کی بھلائی ہے ، اللہ پاک ہمیں پانچ وقت کا نمازی بنائے اور وقت پر نماز ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے ، اٰمِیْن۔

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* ایم اے ، بےنظیریونیورسٹی ، گلشنِ معمار ، کراچی


Share