اسلام اور عورت

استقبالِ رمضان

* اُمِّ میلاد عطاریہ

ماہنامہ مارچ2022ء

ہر اسلامی بہن اس بات کو بخوبی جانتی اور سمجھتی ہے کہ اگر ہمیں کوئی بھی اہم پروگرام یا ایونٹ ارینج کرنا ہوتو اس کے لئے بہت پہلے سےبھر پور تیاری اور محنت کرنی پڑتی ہے تاکہ اس میں کسی قسم کی کوئی کمی نہ رہے اور وہ عمل کامیابی سے   پایہ تکمیل تک پہنچے ، جب دنیا کی خاطر ہمارا اس قدر اہتمام ہوتا ہے تو ذرا سوچئے کہ دین کے کاموں اور اس کے اہم ایونٹس میں ہماری تیاری اور دلچسپی   کس قدر زیادہ ہونی چاہئے؟

یقیناً ایک مُسلمان کو دینِ اسلام کی تعلیمات کی روشنی میں دن رات ، ماہ و سال گزارنے کا ایک متوازن جدول دیا گیا ہے۔ مسلمان کا کوئی دن غفلت میں نہیں گزرنا چاہئے ہر دن بلکہ اللہ پاک نصیب کر ے توہر لمحہ اللہ کی یاد میں گزرنا چاہئے لیکن کچھ ایام و ماہ اس لحاظ سے خاص بھی ہیں جن میں ہماری اولین ترجیح ذکر و عبادت ہونی چاہئے۔ یوں تو ماہِ رَمضانُ المبارک کی بہاروں کی آمد ہوتے ہی مسلمانوں میں عبادت و ریاضت کا جوش و خروش بڑھ جاتا ہے ، لیکن کیا ہی اچھا ہو کہ ہم روزے رکھ کر اور تلاوتِ قراٰنِ پاک کا معمول بناکر ماہِ شعبان سے ہی اس بہار کی آمد کا خصوصی انتظام شروع کردیں تاکہ استقبالِ رمضان کی تیّاری   ہوجائے اور نفس کو نیکیوں کی تربیت بھی حاصل ہوجائے۔ اُمُّ المؤمنین حضرت سیّدتُنا عائشہ صِدّیقہ  رضی اللہُ عنہا  فرماتی ہیں کہ پیارے آقا  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  پورے شعبان کے روزے رکھا کرتے تھے اور فرماتے : اپنی استطاعت کے مطابق عمل کرو کہ اللہ پاک اُس وقت تک اپنا فضل نہیں روکتا جب تک تم اُ کتا نہ جاؤ۔ ( بخاری ، 1 / 648 ، حدیث : 1970)

ماہِ شعبان میں اندازِ صحابہ کے متعلق حضرت انس  رضی اللہُ عنہ  ارشاد فرماتے ہیں : شعبان کا مہینا آتا تو مسلمان قراٰنِ پاک کی تلاوت میں مشغول ہوجاتے ، اپنے مالوں کی زکوٰۃ ادا کردیتے  تاکہ کمزوروں اور مسکینوں کو بھی رمضان کے روزوں کی طاقت ملے۔ تابعی بزرگ حضرت سیِّدُنا سلمہ بن کُہَیْل  رحمۃُ اللہِ علیہ  فرماتے ہیں : ماہِ شعبان کو تلاوتِ قراٰن کرنے والوں کا مہینا کہا جاتا تھا۔ حضرت سیِّدُنا حبیب بن ابوثابت  رحمۃُ اللہِ علیہ  شعبان کے آنے پر فرماتے : یہ قاریوں (تلاوتِ قراٰن کرنے  والوں ) کا مہینا ہے۔ حضرت سیِّدُنا عَمرو بن قیس  رحمۃُ اللہِ علیہ  ماہِ شعبانُ المعظم کی آمد پر اپنی دکان بند کردیتے اور تلاوتِ قراٰنِ کریم کا اہتمام فرماتے۔

(ماذا فی شعبان ، ص 44)

محترم اسلامی بہنو! اس لئے ہمیں چاہئے کہ اس ماہِ مبارک میں خوب خوب اللہ پاک کو راضی کرنے والے کام کریں ، تلاوتِ قراٰن ، ذکر و اذکار اور نوافل کی کثرت کریں ، ہوسکے تو نفلی روزے رکھیں ، زکوٰۃ ادا کریں ، دینی کتب کے مطالعے کا معمول بنائیں ، پریشان حال اسلامی بہنوں کی ممکنہ طور پر مدد کریں ، کسی کی دینی اُلجھن دُور کردیں ، کسی اسلامی بہن کے لئے آسانی پیدا کردیں ، ہو سکے تو کسی کو تنگی ، مشقت اور مشکلات سے نکال دیں ، بے پردگی ، بد نگاہی اور دیگرچھوٹے بڑے گناہوں سے ہر حال میں بچیں۔

اللہ پاک ہمیں ماہِ شعبان اپنی خوشنودی والے کاموں میں گزارنے اور خوب خوب رمضان کی تیاری کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* نگران عالمی مجلس مشاورت (دعوت اسلامی) اسلامی بہن


Share

Articles

Comments


Security Code