بچّے اور امتحانات کی تیاری

عموماً بچّے امتحانات (Exams) کو بہت سنجیدہ لیتے ہیں، بہت  شرارتی بچے بھی امتحانات قریب آتے ہی ساری شوخیاں بُھول کر کتابیں کھول کر بیٹھ جاتے ہیں اور محنتی بچے تو ان دنوں گویا کہ کھانا پینا ہی بھول جاتے ہیں۔ امتحانات کی اہمیت اپنی جگہ لیکن بچوں کی شگفتگی اورخوشیاں بھی اہم ہیں۔ لہٰذا امتحانات کے دنوں میں  والدین کو چاہئے کہ بچّوں کی جسمانی اور  ذہنی نشو و نَما  کا خاص خیال رکھیں۔جہاں تک بات ہے امتحانات کی تیاری کی تو اس معاملے میں بھی سب کچھ ٹیچرز پر ڈال کر خود کو بری الذِمّہ نہ سمجھیں بلکہ امتحانات کی تیاری میں خود بھی بچّوں کی مدد کریں۔ذیل میں چھ ایسے نِکات(Points) پیش کئے جارہے ہیں جن پر عمل کرکے آپ امتحانات کی تیاری میں بچّوں کی مدد کرسکتے ہیں۔

(1)ذہنی سکون و حوصلہ دیں:ہمارےتعلیمی نظام اور معاشرتی رویّے نے امتحانات کے معاملے میں بچوں کو بہت حَسّاس بنا دیا ہے اور امتحانات کے سبب وہ ذہنی دباؤ (Depression) کا شکار بھی ہوجاتے ہیں، ایسی صورتِ حال میں امتحانات کی تیاری کرنا انتہائی دشوار ہوتا ہے لہٰذا آپ کو چاہئے کہ انہیں پُرسکون کریں، حوصلہ دیں اور امتحانات کی تیاری میں درپیش مسائل پر بچّوں سے بات کریں اور انہیں حل کریں، یوں بچّے آپ کی دل چسپی اور تعاوُن کا اِحساس کرنے لگیں گے اور یہی احساس انہیں ذہنی سکون فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ مزید محنت پر اُبھارے گا۔

(2)شیڈول بنائیں:بچّوں کے ساتھ مِل جُل کر اس طرح کا ٹائم ٹیبل بنائیں جس پر وہ بھی آسانی سے عمل کرکےامتحانات کی تیاری کرسکیں اور آپ کے معمولات بھی متأثِّر نہ ہوں نیز حتَّی الْاِمکان صبح کے وقت کو ترجیح دیں۔

 (3)چھٹیوں کی وجہ سے رہ جانے والا کام: بعض اوقات اسکول سے غیر حاضری کی صورت میں بچوں کا کچھ کام ادھورا (نامکمل) رہ جاتا ہے جسے بچّے کسی مجبوری یا غفلت کی وجہ سے پورا نہیں کرپاتے، کوشش کرکے پہلے ان کاموں کو خود یا اپنے بچّے کے ساتھی طالبِ علم (Class fellow) کی کاپی لے کر مکمل کروائیں تاکہ امتحانات کی تیاری میں کسی پریشانی کا سامنا نہ ہو۔

(4)مضامین کی تقسیم کاری:تمام مضامین (Subjects) کو برابر اہمیت دیں،کسی مضمون کو آسان سمجھ کر اس کی تیاری میں کوتاہی مت کرنے دیں اور اس طرح سے سمجھائیں کہ بیٹا! ممکن ہے کہ جس مضمون کو آپ آسان سمجھ رہے ہو اس کا سوالیہ پرچہ(Question Paper)آپ کی امید کے خلاف ہو اور کمرۂ امتحان(Examination Hall) میں آپ کو پریشان کردے۔ ہاں جن مضامین کو مشکل سمجھا جاتا ہے ان کی تیاری کو اِضافی وقت دیں اور انہیں بار بار دہرائیں تاکہ بعد میں بھول نہ جائیں۔

(5)کتاب کی تقسیم کاری:نصابی کتاب کے تین حصّے کر لیجئے (1)جسے بچّے کے اساتذہ (Teachers) نے اہم قرار دیا ہے (2)جس کے پیپر میں آنے کی امید ہو، ان دو حصوں کی تیاری کرنے کی صورت میں بچّے کے امتحان میں کامیابی کے امکانات بڑھ جاتے ہیں (3)جس کا پیپر میں آنا بعید (دور) ہو، پہلے دو حصوں کے ساتھ ساتھ اس حصّے کی بھی تیاری کروائی جائے،بعض اوقات اسی کی دہرائی(Repeat)بھی پوزیشن پانے کا سبب بن جاتی ہے۔

(6)یاد کرنے کا انداز:بچّوں کو رٹّا (Cramming) لگوانے سے بچئے، اسباق کو سمجھ کر توجُّہ کے ساتھ پڑھنے اور یاد کرنے کو ان پر لازم کریں نیز اہم پیراگراف کو بِالکل مختصر اور پوائنٹس کی صورت میں لکھوائیں کہ کئی بار سرسری نظر کرنے کی بجائے ایک بار لکھ کر یاد کر لینا زیادہ بہتر ہوتا ہے کیونکہ لکھتے وقت دماغ حاضر رکھنا پڑتا ہے اور لکھا ہوا سبق دماغ میں نسبتاً زیادہ محفوظ رہتا ہے۔

اہم بات:دنیوی امتحانات کی مصروفیت میں اپنے بچوں کو اُخْرَوِی امتحان سے غافل مت ہونے دیں، ان ایّام میں بھی تاکید کرکے انہیں نماز پڑھواتے رہیں،اللہ پاک کی بارگاہ میں دینی و دنیوی ہر امتحان میں کامیابی کی دعا مانگتے رہنے کی ترغیب  بھی دیتے رہیں۔مزید راہ نُمائی حاصل کرنے کے لئے مکتبۃُ المدینہ سے چھپی ہوئی  کتاب ”امتحان کی تیاری کیسے کریں؟“  کا مطالعہ فرمائیں۔

_______________________

٭…بلال حسین عطاری مدنی     

٭…ماہنامہ فیضان مدینہ کراچی     


Share

بچّے اور امتحانات کی تیاری

سوال: حضرت ہُود علیہ السَّلام کی قوم کو اللہ پاک نے کس چیز   کے ذریعے ہلاک فرمایا؟

جواب:سخت گرجتی ہوئی آندھی  کے ذریعے۔ (پ29،الحآقّۃ:6)  (اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں)

سوال: اللہ پاک نے حضرت سیّدنا ہُود علیہ السَّلام  کو کس قوم کی طرف  بھیجا تھا؟

جواب: قومِ عاد کی طرف ۔(پ8،الاعراف:65) (اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں)

سوال:صحابہ میں قراٰن ِ کریم کے سب سے زیادہ جاننے والے عالِم کون تھے؟

جواب:امیرُ المؤمنین حضرت  سیّدنا ابو بکر صدّیق رضی اللہ عنہ۔(تاریخ الخلفاء،ص31،32)

سوال:نبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کےدادا حضرت  سیّدنا عبد ُالمطّلب کا اصل نام کیا تھا؟

جواب:شَیبہ  بن ہاشِم ۔ (طبقات ابن سعد،ج1،ص46)

سوال:حجرِ اسود کو جنّت سے کون لائے تھے؟

جواب: حضرت  سیّدناآدم علیہ السَّلام ۔ (طبقات ابن سعد،ج1،ص30)

سوال:نبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے شہزادے حضرت سیّدنا ابراہیم رضی اللہ عنہ  کی نمازِ جنازہ کس نے پڑھائی؟

جواب: خود ہمارے پیارے نبی حضرت محمد مصطفےٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  نے۔(سابقہ حوالہ،ج1،ص115)

سوال:اصحاب ِ کہف کتنے سال غار  میں  رہنے  کے بعد زندہ کئے گئے تھے؟

جواب:309 سال بعد۔(پ15،الکھف:25)  (اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں)

_______________________

٭…ابو عتیق عطاری مدنی     

٭…ماہنامہ فیضان مدینہ کراچی    


Share

بچّے اور امتحانات کی تیاری

مدرسۃُ المدینہ

اَلْحَمْدُ لِلّٰہ! عاشقانِ رسول کی مدنی تحریک ”دعوتِ اسلامی“ کے تحت ملک و بیرونِ ملک تقریباً 3790مدارسُ المدینہ تعلیمِ قراٰن عام کررہے ہیں، شیخوپورہ روڈ فیصل آباد میں واقع مدرسۃُ المدینہ ”فیضانِ مدینہ کھرڑیاں والہ“ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

مدرسۃُ المدینہ فیضان مدینہ کھرڑیاں والہ سن 1995 میں شروع ہوا جبکہ اس کی جدید تعمیر 2017 میں کی گئی ہے۔اس مدرسۃُالمدینہ میں حفْظ کی8 جبکہ ناظرہ کی 2 کلاسز ہیں۔اب تک(یعنی  2019 تک) اس مدرسۃ ُالمدینہ سےکم وبیش 650 طَلَبہ حِفظِ قراٰن کی سعادت پا چکےہیں جبکہ 1500 بچّے ناظِرہ قراٰنِ کریم مکمل کرچکے ہیں، رواں سال2019ء (Current Year) اس مدرسۃ ُالمدینہ میں 250 طَلَبہ زیرِ تعلیم ہیں۔اس مدرسۃُ المدینہ کے آغاز سے لے کر اب تک فارغ ہونے والےطَلَبہ میں سے 100سے زائد نے درسِ نظامی (عالِم کورس) میں داخلہ لیا جبکہ30سے زائد طَلَبہ عالِم کورس مکمل بھی کرچکے ہیں۔اللہ پاک دعوت ِ اسلامی کے تمام شعبہ جات بشُمول ’’مدرسۃُ المدینہ‘‘   کو ترقّی و عُروج عطا فرمائے۔


Share

بچّے اور امتحانات کی تیاری

مَدَنی ستارے

اَلْحَمْدُ لِلّٰہ!دعوتِ اسلامی کےمدارسُ المدینہ میں بچّوں کی تعلیمی کارکردگی کے ساتھ ساتھ ان کی اخلاقی تربیّت پربھی خاصی توجُّہ دی جاتی ہے یہی وجہ ہے کہ مدارسُ المدینہ کے ہونہار بچے اچّھے اخلاق سے مُزَیّن ہونے کے ساتھ ساتھ تعلیمی میدان میں بھی غیر معمولی کارنامے سرانجام دیتے رہتے ہیں، مدرسۃُ المدینہ فیضانِ مدینہ کھرڑیاں والہ میں بھی کئی ہونہار اور مَدَنی ستارے جگمگا رہے  ہیں جن میں سے غِلمان رضا بن محمد اقبال (عمر13 سال تقریباً)کی کارکردگی ملاحظہ فرمائیں:

15دن میں قاعدہ مکمل کیا، 30دن میں ناظرہ پورا پڑھ لیا جبکہ 5 ماہ 27 دن کے مختصر عرصہ میں قراٰنِ کریم مکمل حفظ کرلیا۔ قراٰن سے محبت ایسی کہ ہر روز 2 پارے پڑھنے کی سعادت حاصل کرتے ہیں، مزید یہ کہ علمِ دین کے حصول کے لئےایک سال سے مدنی مذاکروں میں لگاتار شرکت اور امیرِ اہلِ سنّت حضرت علامہ محمدالیاس عطّار قادریدَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی 50 سے زائد  کُتب و رسائل کا مطالعہ بھی کرچکے ہیں۔ اپنی علمی پیاس کو بجھانے اور دین کی مزید تعلیم کے حصول کے لئے مستقبل میں درسِ نظامی (عالِم کورس)اور تخَصُّص  فِی الفِقْہ(مفتی کورس) کرنے کا عزمِ مصمّم رکھتے ہیں۔ حصولِ علم کے ساتھ  عمل کرنے پر بھی توجُّہ دیتے ہیں، اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ گزشتہ 2سال سے نمازِ پنج گانہ کے ساتھ تہجّد، اشراق اور چاشت کے پابند ہیں اور نیکی کی دعوت عام کرنے کے لئے ایک سال سے مسجد درس بھی دے رہے ہیں۔


Share

بچّے اور امتحانات کی تیاری

نماز کی حاضری

(12 سال سے کم عمر بچوں اور 9 سال سے کم عمر بچیوں کے لئے انعامی سلسلہ)

حضرت سیّدُنا عبد اللہ بن مسعود  رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:حَافِظُوْا عَلٰی اَبْنَائِکُمْ فِی الصَّلَاۃِ یعنی نماز کے معاملہ میں اپنے بچوں پر توجّہ دو۔(مصنف عبدالرزاق،ج4،ص120، رقم:7329)اپنے بچوں کی اخلاقی اور رُوحانی تربیت کے لئے انہیں نماز کا عادی بنائیے۔

والدیا  مَرد سرپرست  بچوں کی نماز کی حاضری روزانہ بھرنے اور اپنے دستخط کرنے کے بعد محفوظ رکھیں، مہینا ختم ہونے پر  یہ  فارم ”ماہنامہ فیضانِ مدینہ“

کے ایڈریس پر بذریعہ ڈاک بھیجیں یا صاف ستھری تصویر بنا کراگلے اسلامی مہینے کی10تاریخ تک”ماہنامہ فیضانِ مدینہ“ کے  واٹس ایپ نمبر (923012619734+) یا Email ایڈریس(mahnama@dawateislami.net)پربھیجیں۔بذریعہ قرعہ اندازی تین بچوں کو 5 ماہ تک مفت (Free) ”ماہنامہ فیضانِ مدینہ“دیا جائے گا۔نوٹ:100فیصد حاضری والے بچّے قرعہ اندازی میں شامل ہوں گےقرعہ اندازی کا اعلان رمضان المبارک 1441ھ کے شمارے میں کیا جائے گاقرعہ اندازی میں شامل ہونے والے بچوں میں سے 12 نام ”ماہنامہ فیضانِ مدینہ“میں شائع کئے جائیں گے جبکہ بقیہ کے نام ”دعوتِ اسلامی کے شب و روز‘‘ (news.dawateislami.net)  پر  دئیے  جائیں گے ۔

کاٹنا ضروری نہیں، یہیں پر حاضری لگانے کے بعد تصویر بناکر واٹس ایپ یا فوٹو کاپی کرواکر بذریعۂ ڈاک بھی بھیج سکتے ہیں۔

یہاں سے کاٹئے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

نام۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ولدیت۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ عمر۔۔۔۔۔۔والد یا سرپرست کا فون نمبر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

گھر کا مکمل پتا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

جمادی الاخریٰ

1441ھ

فجر

ظہر

عصر

مغرب

عشاء

دستخط

جمادی الاخریٰ

1441ھ

فجر

ظہر

عصر

مغرب

عشاء

دستخط

1

16

2

17

3

18

4

19

5

20

6

21

7

22

8

23

9

24

10

25

11

26

12

27

13

28

14

29

15

30


Share

Articles

Comments


Security Code