مدنی مذاکرے کے سوال جواب

ماہنامہ مارچ2021

(1)پندرہ شَعْبَانُ الْمُعَظَّم کو پھلوں اور پُھولوں کی قیمتیں بڑھانا

سُوال : پندرہ شَعْبَانُ الْمُعَظَّم کو لوگ قبرستان جاتے ہیں اور روزہ بھی رکھتے ہیں تو قبروں پر پُھول ڈالنے کےلئے وہ پُھول اور روزہ کھولنے کے لئے پھل خریدتے ہیں اس لئے تاجروں کی طرف سے پُھولوں اور پھلوں کی قیمتیں بڑھا دی جاتی ہیں تو اُن کا ایسا کرنا کیسا ہے؟ کیا اِس طرح پُھولوں اور پھلوں کی قیمتیں بڑھانا ، مسلمانوں پر ظلم کرنا اور انہیں اِیذا پہنچانا کہلائے گا؟

جواب : اگر کوئی مہنگا بیچتا ہے تو اگرچہ اَخلاقی طور پر تو وہ اچھا کام نہیں کر رہا مگراسے مسلمانوں کو اِیذادینا نہیں کہا جائے گا اور نہ ہی تاجِروں کے بارے میں یہ کہا جائے گا کہ یہ پھل یا پُھول مہنگے کرکے مسلمانوں پر ظلم کرتے ہیں اور گناہ گار ہوتے ہیں۔ ہاں! تاجِروں کو پُھول اور پھل سستا بیچ کر مسلمانوں کے ساتھ خیر خواہی ، نرمی ، پیاراوربھلائی کا مُعاملہ کرنا چاہئے کہ ایسا کرنا اِن شآءَ اللہ انہیں دُنیا و آخرت میں کام آئے گا۔

(مدنی مذاکرہ ، 15شَعْبَانُ الْمُعَظَّم 1440ھ)

(2)اُلٹی چپل شیطان کا تخت

سُوال : اگر چپل اُلٹی ہو تو کیا اس پر شیطان آتا ہے؟

جواب : کتابوں میں لکھا ہے کہ اُلٹی چپل شیطان کا تخت ہے جس پر شیطان بیٹھتا ہے۔ نیز اِستعمال شُدہ چپل اُلٹی پڑی ہو تو اسے سیدھاکر دینا چاہئے ورنہ تنگ دَستی آتی ہے اور مال کی تنگی ہوتی ہے۔ (سنی بہشتی زیور ، ص601 ، 602)عوام میں یہ جو مشہور ہے کہ اُلٹی چپل ہو تو لڑائی ہوتی ہے اِس حوالے سے میں نے پڑھا نہیں ہے ، البتہ بچپن میں سنتے تھے۔ (مدنی مذاکرہ ، 7جمادی الاخریٰ 1441ھ)

(3)نفل روزہ رکھنے کے لئےوالدین کی اجازت ضروری نہیں

سُوال : کیا نفل روزے رکھنے کے لئے ماں با پ کی اجازت ضروری ہے؟

جواب : نفل روزہ رکھنے کے لئے ماں باپ کی اجازت ضروری نہیں ہے البتہ بیوی کو نفل روزہ رکھنا ہو تو شوہر سے اجازت لے۔ (در مختار ، 3 / 477 ، بہارِ شریعت ، 1 / 1008-مدنی مذاکرہ ، 4شعبان المعظم 1441ھ)

(4)تحفہ دینے کے لئے مجبور کرنا

سُوال : شادی کے وقت بھی لوگ کہتے ہیں کہ ماموں کو فلاں چیز دینا پڑے گی یعنی اگر لڑکی بیوہ ہوئی تب بھی ماموں کو دینا ہے اور جب شادی ہوئی تب بھی ماموں کو کچھ نہ کچھ دینا ہے جیسے جوڑا وغیرہ ، کیا اِس طرح دینا صحیح ہے؟

جواب : اگر کوئی خوش دِلی سے دینا چاہے تو دے سکتا ہے جیسے عام طور پر شادی میں دینے کا عُرف ہوتا ہے۔ نیز بھانجے یا بھانجی کی شادی ہے تو خوش دِلی کے ساتھ دینا چاہئے بلکہ زیادہ دینا چاہئے کہ یہ خوشیاں روز روز کہاں آتی ہیں؟ البتہ کسی کو بھی دینے کے لئے مجبور نہیں کر سکتے۔ (مدنی مذاکرہ ، 7جمادی الاخریٰ 1441ھ)

(5)پورے شَعْبَانُ الْمُعَظَّم کے روزے رکھنا کیسا؟

سُوال : کیا پورے شعبان کے روزے رکھ سکتے ہیں؟

جواب : اگر رَمَضان کے روزوں میں کمزوری کا اندیشہ نہ ہو تو شَعْبَانُ الْمُعَظَّم کے پورے روزے رکھنے میں کوئی حَرج نہیں کیونکہ یہ ثواب کا کام ہے۔ ([i]) روزے رکھنے والے رکھتے بھی ہیں بلکہ دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول میں کئی ایسے اسلامی بھائی ملیں گے جو رَجب ، شعبان اور رَمضان پورے تین ماہ کے روزے رکھتے ہیں۔

(مدنی مذاکرہ ، یکم شعبان المعظم 1440ھ)

(6)بغیر وضو دُرُودِ پاک پڑھنا کیسا؟

سُوال : کیا دُرُودِ پاک پڑھنے کے لئے وضو ہونا لازمی ہے؟

جواب : وضو ہونا لازمی نہیں ، بغیر وضو بھی دُرُودِ پاک پڑھ سکتے ہیں۔

(فتاویٰ ہندیہ ، 1 / 38-مدنی مذاکرہ ، 24ربیع الآخر1441ھ)

(7)کیا بَد دُعا دے سکتے ہیں؟

سُوال : اگر کوئی ہمارا دِل دُکھائے تو کیا اسے بَددُعا دے سکتے ہیں؟

جواب : اگر کسی نے ظلم کیا ہے تو بَددُعا دے سکتے ہیں (ترمذی ، 5 / 324 ، حدیث : 3563 ، فتاویٰ رضویہ ، 23 / 182)لیکن نہ دینا اچھا ہے۔ (تفسیر در منثور ، پ6 ، النساء ، تحت الآیۃ : 148 ، 2 / 723)

سَلام اُس پر کہ جس نے خوں کے پیاسوں کو قَبائیں دیں

سَلام اُس پر کہ جس نے گالیاں سُن کر دُعائیں دیں

(مدنی مذاکرہ ، 7جمادی الاخریٰ 1441ھ)

(8) اُلٹے ہاتھ سے مصافحہ کرنا کیسا؟

سُوال : کیا بغیر کسی وجہ کے اُلٹے ہاتھ سے مصافحہ کرنے سے مصافحہ کی سنّت ادا ہوجائے گی؟

جواب : صرف ایک ہاتھ سے ہاتھ ملانا سنّت نہیں ، چاہے سیدھا ہو یا اُلٹا ، دونوں ہاتھوں سے اِس طرح مصافحہ کرنا کہ ہاتھوں میں کوئی چیز حائل نہ ہو سُنّت ہے۔ (ردالمحتار ، 9 / 629 ماخوذاً) بعض لوگ صرف اُنگلیاں مِلا دیتے ہیں ، بعض قوموں میں تالی کے انداز میں ایک ایک ہاتھ مِلانے کا رواج ہے۔ یہ طریقے غلط ہیں۔

(مدنی مذاکرہ ، 16 جُمادَی الْاُولیٰ 1441ھ)

 (9)بیوہ کو بھائی کا دیا ہوا دوپٹا پہننا ہی ضروری نہیں

سُوال : کیا بیوہ کے لئے سفید دوپٹا جو اس کے بھائی یا ماموں اسے دیں وہی پہننا ضَروری ہے؟

جواب : سفید دوپٹا پہننا شرط نہیں ہے بلکہ سادہ دوپٹا اور پرانے کپڑے بھی کافی ہوں گے۔ یہ کہنا کہ سفید دوپٹا جو ماموں یا بھائی دے وہی پہنے ، یہ لوگوں نے خواہ مخواہ کی پابندیاں لگائی ہوئی ہیں انہیں ختم کرنا چاہئے۔ اگر کسی نے ناگواری کے ساتھ دیا ہے تواسے واپس کرنا پڑے گا۔ (مدنی مذاکرہ ، 7جمادی الاخریٰ 1441ھ)

(10)بَدنگاہی سے کس حد تک بچنا ضَروری ہے؟

سُوال : ہر طرف بَدنگاہی کے مَواقع ہیں اِنسا ن کس حَد تک ان سے بچ سکتا ہے؟sssssss

جواب : جس حَد تک بچنا قدرت میں ہے بچنا پڑے گا۔ اگر غیر عورت پر بے اِختیار نظر پڑی اور فوراً ہٹا لی تو وہ مُعاف ہوتی ہے۔ (ابوداؤد ، 2 / 358 ، حدیث : 2149-مدنی مذاکرہ ، 7جمادی الاخریٰ 1441ھ)



([i]) شارحِ بخاری ، فقیہ اعظم ہند حضرت علّامہ مولانا مفتی شریفُ الحق امجدی رحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں : شعبان میں جسے قوت ہو وہ زیادہ سے زیادہ روزے رکھے۔ البتہ جو کمزور ہو وہ روزہ نہ رکھے کیونکہ اس سے رمضان کے روزوں پر اثر پڑے گا۔ یہی محمل (یعنی مراد و مقصد) ہے ان احادیث کا جن میں فرمایا گیا کہ نصف (یعنی آدھے) شعبان کے بعد روزہ نہ رکھو۔ (نزھۃ القاری ، 3 / 380)


Share

Articles

Comments


Security Code