
مدنی مذاکرے کے سوال جواب
ماہنامہ فیضانِ مدینہ مارچ 2025
(1)کیا زکوٰۃ نہ دینے والے کا سارا مال حرام ہو جاتا ہے؟
سُوال: کیا فرض زکوٰۃ نہ دینے والے کا سارا مال حرام ہوجاتا ہے؟ اگر ایسا ہے تو کیا اس کے ساتھ کھانا پینا جائز ہے؟
جواب: فرض ہونے کی صورت میں زکوٰۃ نہ دینے والا اگرچہ سخت گنہگار ہے، مگر اس کا مال حرام نہیں اور نہ اس کے ساتھ کھانا پینا حرام ہے۔(مدنی مذاکرہ، بعد نمازِ عصر، 25رمضان شریف 1441ھ)
(2)یومِ عرس کے علاوہ ایصالِ ثواب کرنا
سُوال:21رَمضانُ المبارک مسلمانوں کے چوتھے خلیفہ حضرت علیُّ المرتضیٰ رضی اللہُ عنہ کا یومِ شہادت ہے۔ کیا اسی دن ایصالِ ثواب کرنا ضروری ہے یا کسی دوسرے دن بھی کر سکتے ہیں؟
جواب:پورا سال ایصالِ ثواب کر سکتے ہیں ، البتہ مسلمانوں کا طریقہ ہے کہ خاص وِصال یا شہادت والے دن ایصالِ ثواب کر کے عرس منایا جائے جو بالکل جائز اور ثواب کا باعث ہے، لہٰذا اس دن خصوصیت کے ساتھ ایصالِ ثواب کرنا چاہئے۔(مدنی مذاکرہ، بعد نمازِ عصر، 20رمضان شریف 1441ھ)
(3)کیا 12 بجے مسجد جانے سے جنات پٹخ دیتے ہیں؟
سُوال:کچھ لوگوں کا یہ نظرىہ ہے کہ دن یا رات میں جب 12 بجیں اس وقت کچھ لکھنا، پڑھنا یا مسجد میں جانا نہیں چاہئے، ورنہ جنات پٹخ دیتے ہیں۔ کیا یہ بات دُرُست ہے؟
جواب: رَمَضان شریف میں معتکفین دن رات مسجد میں رہتے ہیں اور روزانہ دو مرتبہ 12 بجے کا وقت آتا ہے۔ ابھی تک تو کسی 12بجے پڑھنے یا لکھنے والے معتکف کو جنات نے پٹخا ہو ایسا سنا نہیں۔ بس یہ سب لوگوں کی چلائی ہوئی باتیں ہیں۔ جس کو جو سمجھ آتا ہے بول رہا ہوتا ہے۔(مدنی مذاکرہ، 14ربیع الاول شریف 1442ھ)
(4)جان کا صدقہ کس چیز سے دیا جائے؟
سُوال: صدقہ کس طرح کیا جائے جس سے بیماری دُور ہوجائے؟
جواب: فتاویٰ رضویہ میں ہے: شیرینی (یعنی میٹھی چیز) یاکھانا فقراء کوکھلائیں تو صدقہ ہے اور اَقارِب کو (یعنی رشتہ داروں کو کھلائیں) تو صِلۂ رِحْم (یعنی رشتہ داروں سے اچھا برتاؤ ہے) اور احباب کو (یعنی دوستوں کو کھلائیں) تو ضِیافت (یعنی ان کی دعوت ہے)۔ اور یہ تینوں باتیں (یعنی فقیر کو کھلانا، رشتے داروں کو کھلانا اور دوستوں کو کھلانا) موجبِ نزولِ رحمت (یعنی رحمت نازل ہونے) و دفعِ بلا و مصیبت (یعنی بلائیں اور مصیبتیں دفع ہونے کا سبب) ہیں۔ (مزید فرماتے ہیں:) یہی حال بکری ذبح کرکے کھلانے کاہے۔ مگرتجربہ سے ثابت ہوا ہے کہ جان کا صدقہ دینا زیادہ نفع رکھتا ہے (یعنی بکری ذبح کرکے کھلائیں تو زیادہ فائدہ ہوتا ہے اور بلائیں تیزی سے جاتی ہیں)۔ (دیکھئے: فتاویٰ رضویہ، 24/185، 186) البتہ یہ ضروری نہیں کہ خود مریض ذبح کرے، بلکہ جسے جانور دیا اس سے بھی کہا جاسکتا ہے کہ وہ جانور کو ذبح کردے۔(مدنی مذاکرہ، 21ربیع الاول 1442ھ)
(5)بجلی کے میٹر کی ریڈنگ کم کروانا کیسا؟
سُوال:بجلی کا مىٹر ریڈر میٹر چىک کرنے کے لئے آتا ہے تو بعض لوگ ماہانہ طور پر اسے کچھ پىسے دے کر اپنے مىٹر کى رىڈنگ کم کرواتے ہىں، کیا اِس طرح کرنا دُرُست ہے؟
جواب:میٹر ریڈنگ کم کرنے اور کروانے والے دونوں گناہ گار ہىں۔ لىنے والے کے حق میں وہ رَقم حرام ہے لہٰذا توبہ کرے اور جس سے وہ رَقم لی ہے اُسے واپس کرے اور اُس کا جتنا بھی بل بنتا ہو اور جو پچھلا مُعاف کیا ہو وہ سب دِیانتداری کے ساتھ مکمل بنا کر دے۔ نیز جس نے میٹر کی ریڈنگ کم کروانے کے لئے رَقم دی ہے وہ بھى توبہ کرے اور جو بھى بل آتا ہو اُس کے مُطابق حساب لگا کر رَقم وہاں جمع کروائے جہاں جمع کروانی ہوتی ہے تاکہ کوئى خُرد بُرد نہ کرسکے۔(مدنی مذاکرہ، 2ربیع الآخر1442ھ)
(6)شیطان کی پیروی
سوال:شیطان کی پیروی کرنے سے کیا مُراد ہے؟
جواب:شیطان کی پیروی کرنے سے مُراد اُس کے وَسوسوں پر عمل کرنا ہے، یعنی جو شیطان بولے ویسا کرنا یہ شیطان کی پیروی کرنا کہلاتا ہے۔جیسے کہا جاتا ہے: ”نقشِ قدم پر چلنا“ جب ہم مٹی پر قدم رکھتے ہیں تو اس پر قدم کا نقش بن جاتا ہے لیکن اِس سے مُراد یہ نہیں ہوتا کہ اُس قدم کے نشان پر قدم رکھ کر چلنا بلکہ یہ ایک مُحاوَرَہ ہے جس کا مطلب ہوتا ہے جیسا عمل فُلاں شخص کرتا ہے ویسا عمل کرنا۔(مدنی مذاکرہ، 1ربیع الآخر 1442ھ)
(7)چارپائی پر جوتا رکھنا کیسا؟
سوال:کیا نیا جوتا چارپائی پر رکھنے سے گھر میں لڑائی ہوتی ہے؟
جواب: جوتا نیا ہو یا پُرانا، چارپائی پر رکھنے سے لڑائی نہیں ہوتی ۔(مدنی مذاکرہ، 1ربیع الآخر 1442ھ)
(8)کیا ہاتھ میں تسبیح رکھنا ریا کاری ہے؟
سُوال:کیا ہاتھ میں تسبیح رکھنا ریا کاری ہے؟
جواب: ہاتھ میں تسبیح رکھنا ریا کاری نہیں، البتہ ہاتھ میں رکھنے میں نیت یہ ہو کہ لوگ نیک سمجھیں اور ان کے دل میں مقام پیدا ہو تو خالی ہونٹ ہِلانا بھی ریا کاری ہے۔(مدنی مذاکرہ، 10ربیع الاول 1442ھ)
(9)کیا ایڈوانس پیسے دینا سُود میں داخل ہے؟
سُوال: اگر کسی سے کوئی کام کرواناہو تو کچھ پیسے ایڈوانس دئیے جاتے ہیں اور باقی پیسے کام ہونے کے بعد دئیے جاتے ہیں، کیا یہ ایڈوانس دینا سُود کے زُمرے میں آتا ہے؟
جواب: یہ سُود نہیں ہے، کیونکہ سُود اس وقت ہوتا ہے جب کسی کو قرض دے کر اس سے فائدہ اٹھایا جائے۔ یہاں ایسا نہیں ہے۔ آپ نے جو ایڈوانس دیا ہے وہ کام نہ ہونے کی صورت میں آپ کو واپس مل جائےگا۔ نہ ایڈوانس جمع کرنے والا گناہ گار ہوگا اور نہ ہی ایڈوانس جمع کروانے والا۔ البتہ بعض لوگ کام نہ ہونے کے باوجود ایڈوانس واپس نہیں کرتے، بلکہ ہڑپ کرجاتے ہیں، ایسا کرنا جائز نہیں ہے۔(دیکھئے: فتاویٰ رضویہ، 17/94-مدنی مذاکرہ، 28ربیع الاول1442ھ)
(10)Disposable دسترخوان استعمال کر کے پھینک دینا کیسا؟
سُوال: کھانے کے بعد Disposable دسترخوان کو پھینک دینا کیسا ہے؟ نیز کھانے کے بعد دسترخوان لپیٹنے کیلئے یہ جملہ کہا جاتا ہے کہ ”دسترخوان بڑھائیے“ اس میں کیا حکمت ہے؟
جواب:Disposableدسترخوان، برتن اور گلاس وغیرہ کو استعمال کے بعد پھینک دیا جاتا ہے، اس میں کوئی حرج نہیں، عُلما نے اس کی اجازت دی ہے۔ دسترخوان اٹھانے کے لئے ”دسترخوان بڑھائیے “نیک شگون کے طور پر کہا جاتا ہے کہ اس میں برکت کا پہلو ہے اور نیک شگون لینا اچھی بات ہے۔(مدنی مذاکرہ، 12ربیع الاول 1442ھ)
Comments