Book Name:Imam e Azam Ki Mubarak Aadatein

ہوتے ہیں اس کے لئے 10نیکیاں لکھی جاتی ہیں اس کے 10 گناہ مٹائے جاتے ہیں۔([1])   

فضول گوئی کی نکلے عادت، ہو دور بے جا ہنسی کی خَصلت

دُرُود پڑھتا  رہوں  میں  ہر  دم، امامِ  اعظم  ابو  حنیفہ! ([2])

 (2):تلاوت کرنا

اسی طرح تِلاوتِ قرآن بھی شعبان المعظم کی اہم عبادت ہے بلکہ بَعْض روایات میں شَعْبَانُ الْمُعَظَّم کا نام ہی ”شَہْرُ الْقُرْآن(یعنی تلاوتِ قرآن کا مہینا)رکھا گیا ہے، ایک رِوَایت میں ہے: شَعْبَانُ الْمُعَظَّم نے اللہ پاک کے حُضُور عرض کیا: یا رَبّ! تُو نے مجھے 2 عظمت والے مہینوں (رجب اور رمضان) کے درمیان رکھا ہے، میرے لئے کیا ہے؟ فرمایا: میں نے تجھ میں تلاوتِ قرآن رکھ دی ہے۔([3]) * روایت میں ہے :صحابۂ کرام رَضِیَ اللہ عنہم کا معمول تھا جیسے ہی شَعْبَانُ الْمُعَظَّم کی آمد ہوتی پوری توجہ کے ساتھ تِلاوتِ قرآن میں مصروف ہو جایا کرتے تھے۔([4]) چونکہ ماہِ شعبان شَہْرُ الْقُرْآن (یعنی تلاوتِ قرآن کا مہینا)بھی ہے۔

کاش! ہمیں بھی توفیق ملے، ہم بھی اس مبارک مہینے میں کثرت سے تلاوت کرنے والے بن جائیں۔

اٰمین بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیِّیْن صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم

دے شوقِ تلاوت دے ذَوقِ عبادت

رہوں       بَاوُضو       میں     سدا        یاالٰہی! ([5])


 

 



[1]...ترمذی، کتاب الوتر، باب فی فضل الصلاۃ علی النبی، صفحہ:144، حدیث:484۔

[2]...وسائلِ بخشش، صفحہ:574۔

[3]...لطائفِ مَعَارِف، صفحہ:186۔

[4]...لطائفِ مَعَارِف، صفحہ:186۔

[5]...وسائلِ بخشش، صفحہ:102۔