Book Name:Imam e Azam Ki Mubarak Aadatein

* بااَدَب بیٹھوں گا * خوب تَوَجُّہ سے بیان سُنوں گا * جو سُنوں گا، اسے یاد رکھنے، خُود عمل کرنے اور دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد

حنفیوں کے لئے عظیم الشان بشارت

کروڑوں حنفیوں کے امام، اِمامِ اعظم ابوحنیفہ رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے اپنی زندگی مبارک میں 55 حج کئے، جب آپ نے آخری مرتبہ حج کی سعادت حاصِل کی تو آپ کی خواہش پر خُدّامِ کعبہ نے کعبہ شریف کا دروازہ کھول دیا، آپ عاجِزی کا پیکر بنے اندر داخِل ہوئے اور کعبہ شریف کے 2 ستونوں کے درمیان کھڑے ہو کر 2 رکعت میں پُورا قرآنِ پاک ختم کیا۔ نماز اور تِلاوت سے فارغ ہونے کے بعد آپ دیر تک رَو رَو کر اللہ پاک کی بارگاہ میں دُعائیں کرتے رہے، آپ ابھی دُعا میں مشغول ہی تھے کہ کعبہ شریف کے ایک کونے سے آواز آئی: تم نے اچھی طرح ہماری معرفت (یعنی پہچان) حاصِل کی اور خلوص کے ساتھ عبادت کی، ہم نے تم کو بخشا اور قیامت تک جو تمہارے مذہب پر ہو گا (یعنی تمہاری تقلید کرے گا) اُس کو بھی بخش دیا۔ ([1])

اے عاشقانِ اِمامِ اعظم! الحمد للہ! ہم کس قدر خوش نصیب ہیں کہ حضرت اِمامِ اعظم رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کا دامن ہمارے ہاتھوں میں ہے،اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم! اس دامنِ کرم کے صدقے قبر و حشر میں، روزِ قیامت پُل صراط پر ضرور کرم ہو گا اور اللہ پاک نے چاہا تو مصطفےٰ جانِ رحمت صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی شفاعت سے اِمامِ اعظم کے پیچھے پیچھے جنّت میں داخِل ہو جائیں گے۔

مروں شہا! زیرِ سبز گنبد، ہو مدفن آقا بقیعِ غرقد                                 کرم برائے رسولِ اکرم، اِمامِ اعظم ابوحنیفہ! ([2])


 

 



[1]...رد المحتار علی الدر المختار،مطلب:یجوز تقلید المفضول مع وجود الافضل،جلد:1،صفحہ:126 ملتقطًا۔

[2]...وسائلِ بخشش،صفحہ:574۔