Book Name:Imam e Azam Ki Mubarak Aadatein

ڈر تھا کہ آپ قرض مانگیں گے، میں ابھی دے نہیں سکتا، اس لئے میں ڈرا اور راستہ بدل لیا۔ یہ سُن کر سخی امام، امام ابوحنیفہ رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے فرمایا: بھلا 10 ہزار بھی کوئی ایسی چیز ہے کہ اس کیلئےکسی مسلمان کا دِل پریشان کیا جائے، جاؤ! میں نے تمہیں 10 ہزار معاف کئے۔([1])

ہے دھوم چاروں طرف سخا کی بھری ہے جھولی ہر اِک گدا کی

عطا ہو مجھ کو بھی طیبہ کا غم،اِمامِ اعظم ابو حنیفہ!([2])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد

تنگ دست کو مہلت دینے کے فضائل

پیارے اسلامی بھائیو! آپ نے اِمامِ اعظم ابو حنفیہ رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی سخاوت اور حُسْنِ سُلوک ملاحظہ کیا کہ آپ نے ایک تو حسن سلوک کیا کہ اس کو قرض دیا اور جب وہ مقروض قرض کی ادائیگی نہ کر سکا، آپ کے سامنے آنے سے بھی کترانے لگا تو آپ رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے اپنا تمام مال جو قرض کے طور پر دیا تھا، معاف فرما دیا۔یقیناًیہ بہت بڑی قربانی ہے، اس کا اجر وثواب بھی بہت زیادہ ہے حدیث پاک میں ہے:جس نے تنگدست کو مہلت دی يا اس کے قرض ميں کمی کر دی اللہ پاک اسے جہنم کی تپش سے بچائے گا۔([3])

 ایک اور روایت میں اس طر ح ہے کہ حضور سیدعالم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم يہ ارشاد فرماتے ہوئے مسجد میں داخل ہوئے:تم میں سے کسے يہ بات پسند ہے کہ اللہ پاک اسے جہنم کی گرمی سے بچائے؟ ہم نے عرض کی:يا رسول اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم! ہم میں سے ہر ايک


 

 



[1]...الخیرات الحسان،الفصل السابع عشر،صفحہ:57 ماخوذًا۔

[2]...وسائلِ بخشش،صفحہ:573۔

[3]...مسندِ امام احمد،جلد:2،صفحہ:332،حدیث:3071ملتقطًا۔