Book Name:Imam e Azam Ki Mubarak Aadatein

آدمی ہے...!! حضرت مُسَدَّد رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں: میری آنکھ کھلی تو میں نے اِمامِ اعظم رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کو بُرا جاننے سے توبہ کر لی۔ ([1])

اِمامِ اعظم رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی چند مُبارَک عادات

پیارے اسلامی بھائیو! ہم نے سُنا! ہمارے پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم حضرت مُسَدّد رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کے خواب میں تشریف لا کر فرمایا: ابوحنیفہ سے عِلْم بھی سیکھو اور ان کی سیرت، اُن کے کردار اور ان کی عادات میں اُن کی پیروی بھی کرو کیونکہ ابوحنیفہ بہت اچھے آدمی ہیں۔ آئیے! ہم اِمامِ اعظم رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی چند پاکیزہ عادات اور پیاری پیاری سیرت کے متعلق کچھ باتیں سُنتے ہیں اور اس نِیّت کے ساتھ سُنتے ہیں کہ اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم! ان باتوں کو اپنا کر اچھے انسان بننے کی کوشش کریں گے۔

اِمامِ اعظم رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی پاکیزہ عادات

اِمامِ اعظم رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کے خاص شاگِرد امام ابو یوسُف رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں:(1):اِمامِ اعظم رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ حرام کاموں سے ہمیشہ بچتے (2):عِلْمِ دین کے عِلاوہ بات کرنے سے ڈرتے (3): بہت زیادہ مجاہدہ (یعنی نیک کاموں میں بہت کوشش) فرماتے (4):دُنیا داروں کی اُن کے مُنہ پر تعریف نہ کرتے (5):اَکْثَر خاموش رہتے (6):دِینی مسائِل میں غور و فِکْر کرتے رہتے (7): بہت سادہ اور نرم مزاج تھے (8):آپ سے کوئی سُوال کرتا تو قرآن و حدیث سے اس کا جواب تلاش کرتے تھے (9):طبیعت مبارک میں لالچ نہیں تھا (10): اور کسی کا بھی ذِکْر ہوتا، بھلائی کے عِلاوہ کچھ نہیں فرماتے تھے۔([2])


 

 



[1]...الخیرات الحسان،الفصل السادس و الثلاثون،صفحہ:97 ملتقطًا۔

[2]...الخیرات الحسان،الفصل الرابع و العشرون،صفحہ:82 ملتقطًا۔