Book Name:Imam e Azam Ki Mubarak Aadatein

کا عِلْم کیسا ہے؟ یہ بھی سُن لیجئے! اللہ پاک فرماتا ہے:

وَ عَلَّمْنٰهُ مِنْ لَّدُنَّا عِلْمًا(۶۵)  (پارہ:15، اَلْکَہْف:65)

ترجمہ کنزُ العِرْفان:اور اسے اپنا علمِ لَدُنِّی عطا فرمایا۔

معلوم ہوا؛ حضرت خضر عَلَیْہِ السَّلَام کا عِلْم، عِلْمِ لَدُنِّی (یعنی اللہ پاک کی طرف سے عطا کردہ خاص عِلْم) ہے، چونکہ اِمامِ اعظم، امام ابوحنیفہ رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کو بھی اسی عِلْم سے حِصّہ ملا ہے، لہٰذا آپ کا عِلْم بھی عِلْمِ لَدُنِّی ہی ہے۔

سِراج تُو ہے بغیر تیرے جو کوئی سمجھے حدیث و قرآں

پھرے بھٹکتا نہ پائے رستہ اِمامِ اعظم ابو حنیفہ!([1])

وضاحت: اے امامِ اعظم رحمۃُ اللہ عَلَیْہ! آپ عِلْم کے ایسے روشن سُورج ہیں کہ آپ کے بعد سے جس نے بھی آپ کے بغیر قرآن و سُنْت کو سمجھنے کی کوشش کی، وہ بھٹکتا پِھرتا رہا، اسے سیدھا رستہ نہ ملا۔

ابوحنیفہ کتنا اچھا آدمی ہے...!!

حضرت مُسَدَّد بن عبد الرحمٰن رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں: میں لوگوں میں سب سے زیادہ امام ابوحنیفہ رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کو بُرا سمجھتا تھا، ایک روز مجھ پر کرم ہوا، میرے خواب میں محبوبِ رحمٰن، مکی مدنی سلطان صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم تشریف لے آئے، میں نے عرض کیا: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم! کوفَہ کا ایک شخص جسے نعمان بن ثابِت کہتے ہیں، اس کے متعلق کیا حکم ہے؟ میں اس سے عِلْمِ سیکھ لوں؟ فرمایا: اس سے عِلْم بھی سیکھو اور اس کے اَعْمال (یعنی سیرت و کردار) کی پیروی بھی کرو! مزید فرمایا: فَنِعْمَ الرَّجُلُ ہُوَ یعنی ابوحنیفہ کتنا اچھا


 

 



[1]...دیوان سالک، صفحہ:96۔