Book Name:Fazail e Ausaf e Siddiq e Akbar

تھا،یہاں تک کہ میں نے اس کی گُنَاہوں کی عادَت سے تنگ آ کر اپنا مکان بدل لیا اور اس سے دُور ہو گیا۔ (کچھ عرصے کے بعد مجھے خبر مِلی کہ میرا وہ پڑوسی وفات پا گیا ہے) اس کے انتقال کے بعد ایک شخص میرے پاس آیا، وہ بہت لمبے قد کا تھا، اس کی لمبائی دیکھ کر مجھے ڈر محسوس ہوا۔ اس نے مجھے کہا: میرے ساتھ چلئے! میں اس کے ساتھ چل پڑا، وہ شخص مجھے میرے اسی پڑوسی کی قبر پر لے گیا اور قبر کھول ڈالی۔ جیسے ہی قبر کھلی تو میں نے دیکھا: قبر کے اندر ایک سبز باغ ہے، اس میں ایک خوبصُورت تخت رکھا ہے اور میرا وہ گنہگار پڑوسی اس تخت پر بیٹھا ہوا ہے۔ میں نے حیرانی سے پوچھا: تجھے یہ مرتبہ کیسے مل گیا...؟ وہ بولا: میں ہر نَماز کے بعد یُوں دُعا کیا کرتا تھا:

اَللّٰہُمَّ ارْضِ عَنْ اَبِیْ بَکْرٍ وَ عُمَرَ وَ عُثْمَانَ وَ عَلِیٍّ وَ ارْحَمْنِیْ بِحُبِّہِم

ترجمہ:اے اللہ پاک! ابو بکر، عمر، عثمان اور علی سے راضی ہو اور ان کی محَبَّت کے صدقے مجھ پر رحم فرما۔

بس اسی دُعا کی بَرَکَت سے اللہ پاک نے مجھے بخش دیا اور ایسے انعامات سے نواز۔([1])

کیوں نہ ہو رُتبہ بڑا اَصْحاب و اَہْلِ بیت کا             ہے خُدائے مصطفےٰ اَصْحاب و اَہْلِ بیت کا

آل و اَصْحابِ نبی سب بادشہ ہیں بادشاہ        میں فَقَط ادنیٰ گدا اَصْحاب و اَہْلِ بیت کا

فَضْلِ رَبّ سے دو جہاں میں کامیابی پائے گا     دِل سے جو شیدا ہوا اَصْحاب و اَہْلِ بیت کا

اےخُدائے مصطفےٰ! ایمان پر ہو خاتمہ                   مغفرت کر! واسطہ اَصْحاب و اَہْلِ بیت کا([2])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد


 

 



[1]...حکایات و قصص من حیاۃ السابقین،صفحہ:199خلاصۃً۔

[2]...وسائِلِ فردوس، صفحہ:35ملتقطًا۔