Book Name:Fazail e Ausaf e Siddiq e Akbar

لائیے۔حضرت ابو بکر صِدِّیق رَضِیَ اللہُ عَنْہ نے بڑے تعجب سے پوچھا:یا رسولَ اللہ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم!کیا ہم بھی اس شخص کو دیکھ سکیں گے؟آپ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا:اے ابوبکر ! وہ جنتی شخص تم ہی ہو۔([1])

(3):روزِ محشر شفاعتِ صِدِّیقِ اکبر

حضرت جابِر بن عبداللہ رَضِیَ اللہُ عَنْہ سے مروی  ہے کہ ایک روز ہم حضورِ اکرم ،نُورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم کی بارگاہِ بے کس پناہ میں حاضِر تھے ،آپ نے فرمایا:ابھی تمہارے پاس وہ شخص آئے گا جو میرے بعد ساری امت سے افضل ہے، وہ روزِ قیامت انبیائے  کرام علیہم السَّلام کی طرح شفاعت کرے گا۔حضرت جابِر بن عبد اللہ رَضِیَ اللہُ عَنْہ فرماتے ہیں کہ ابھی تھوڑی ہی دیر گزری تھی کہ حضرت ابو بکر صِدِّیق رَضِیَ اللہُ عَنْہ آ گئے تو آپ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم اُٹھے اُن کی پیشانی کو چوما اور انہیں گلے لگا لیا۔([2])

(4):روزِ قیامت حبیب اور خلیل کی قربت

حضرت معاذبن جبل رَضِیَ اللہُ عَنْہ سے روایت ہےکہ نور کے پیکر، تمام نبیوں کے سَرْوَر  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا:روزِ قیامت عرشِ اعظم کے سامنے میرے اور حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلام کے لئے ایک مِنْبَر نصب کیا جائے گا اور ابو بکر کے لئے ایک کرسی نصب کی جائے گی جس پریہ بیٹھیں گے اور ایک اِعْلان(Announcement)  کرنے والا اِعْلان کرے گا: یَا لَکَ مِنْ صِدِّیْقٍ بَیْنَ خَلِیْلٍ وَحَبِیْبٍ یعنی صِدِّیق کی عظمت کے کیاکہنے! کہ وہ خلیل


 

 



[1]...صحیح ابن حبان،اخبارہ عن مناقب الصحابۃ، ذکر ترحیب اہل الجنۃ بابی بکر،جلد:9،صفحہ:7،حدیث:6828۔

[2]...تاریخِ مدینۃ دمشق،جلد:30،صفحہ:155۔