Book Name:Fazail e Ausaf e Siddiq e Akbar

حضرت صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عَنْہ کا بغض موجود ہو تو صِرْف یہ ایک بُرائی اتنی بڑی ہے کہ ان ساری نیکیوں پر بھاری ہو جائے گی اور بندہ جنّت سے محروم رہ جائے گا۔اَلْاَمَانُ وَالْحَفِیظ!

دُشمنِ صِدِّیق پر لعنت برستی ہے

صحابئ رسول حضرت اَنَس بن مالِک رَضِیَ اللہُ عَنْہ فرماتے ہیں:ایک دِن سرکارِ عالی وقار، مکی،مَدَنی تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم مِنْبَر پر جلوہ فرما ہوئے، اللہ پاک کی حمد و ثنا بیان کی،  پِھر فرمایا: ابوبکر کہاں ہیں؟ صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عَنْہ نے عرض کیا: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم! میں یہاں حاضِر ہوں۔ فرمایا: ابوبکر! میرے قریب آجاؤ! آپ قریب حاضِر ہوئے، میرے اور آپ کے آقا، محبوبِ خُدا  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم نے حضرت صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عَنْہ کو اپنے سینے سے لگایا اور اپنے پیارے پیارے نورانی ہونٹوں سے صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عَنْہ کی پیشانی کو چوم لیا۔

حضرت اَنَس بن مالِک رَضِیَ اللہُ عَنْہ فرماتے ہیں: ہم نے دیکھا کہ اس وقت رسولِ اکرم، نورِ مُجَسَّم  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم   کی مُبَارَک آنکھوں سے آنسو بہہ رہے تھے، آپ نے صِدِّیقِ اکبر کا ہاتھ پکڑ کر اُونچی آواز سے فرمایا: اے مسلمانوں کے گروہ! یہ ابوبکر صِدِّیق ہے، یہ مہاجرین کا بھی سردار ہے، انصار کا بھی سردار ہے، یہ میرا ساتھی ہے، اِس نے میری اُس وقت تصدیق کی، جب لوگ مجھے جھٹلا رہے تھے، پَس جو اس سے بغض رکھے، اس پر اللہ پاک کی اور لعنت کرنے والوں کی لعنت ہو...!!([1])

اللہ پاک کی پناہ! اے عاشقانِ رسول! دُعا کیا کیجئے! کہ اللہ پاک ہمیں مرتے دَم تک


 

 



[1]...ریا ض النضرۃ،الباب الرابع فیما جاء مختصًا بالاربعۃ  الخلفا،جز:1،صفحہ:42 ملتقطًا ۔