Book Name:Fazail e Ausaf e Siddiq e Akbar

ایسی نحوست سے محفوظ فرمائے، یقین مانیئے! صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضْوَان کی بےادبی کرنا، ان سے متعلق دِل میں میل رکھنا سخت نقصان دہ ہے۔

فرشتے ان پر لعنت کر رہے تھے

امام اِبْنِ ابی الدُّنیا رحمۃُاللہ عَلَیْہ امام بخاری رحمۃُاللہ عَلَیْہ سے بھی پہلے کے بزرگ ہیں، عِلْمِ حدیث میں آپ کا بڑا نام ہے۔ آپ لکھتے ہیں: مدائِن میں ایک شخص کا انتقال ہوا، گھر والوں (Family)نے مَیّت پر کپڑا ڈال دیا (اور غسل و کفن وغیرہ کی تیاریاں کرنے لگے)، جو گھر والے میّت کے پاس ہی بیٹھے تھے، ان کا کہنا ہے کہ ہم نے دیکھا: اچانک کپڑے کو حرکت  ہوئی اور میّت کے مُنہ سے کپڑا ہٹ گیا، پِھر وہی شخص جس کا انتقال ہو چکا تھا، وہ بول کر کہنے لگا: مدائِن کی مسجد میں کچھ لوگ ہیں، جو حضرت ابو بکر و عمر رَضِیَ اللہُ عَنْہُما کو بُرا بھلا کہتے ہیں، وہ فرشتے جو میری رُوح قبض کرنے آئے ہیں، وہ اُن لوگوں پر لعنت کر رہے ہیں۔ پِھر اس نے دو مرتبہ اَسْتَغْفِرُ اللہ! اَسْتَغْفِرُ اللہ! پڑھا اور دوبارہ موت کی نیند سو گیا۔([1])

پیارے اسلامی بھائیو!لعنت کا مطلب ہے:اللہ پاک کی رحمت سے دُوری و محرومی...!! یہاں غور فرمائیے! جس شخص پر فرشتے لعنت بھیج رہے ہوں، اس شخص کی کیا حیثیت ہو گی؟ کیا حالت ہو گی؟  کس طرح اس کی مشکلات آسان ہوں گی؟ کیسے وہ کامیابیوں کی طرف بڑھ پائے گا؟ پِھر بڑی بات یہ کہ جس پر فرشتوں کی لعنت برستی ہو، اگر وہ بغیر توبہ کئے دُنیا سے چلا جائے تو قبر میں، حشر میں، پُل صِرْاط پر اس کا کیا بنے گا...!!

اِلٰہی! رحم فرما! خادِمِ صِدِّیقِ اکبر ہوں

تری   رحمت   کے   صدقے،   واسطہ   صِدِّیقِ   اکبر   کا


 

 



[1]...موسوعۃ الامام ابنِ ابی الدنیا،جلد:6،صفحہ:276 ملتقطًا۔