Book Name:Fazail e Ausaf e Siddiq e Akbar

رہی، جب اللہ پاک نے چاہا تو میں بیمار ہو گیا، جب وہ چاہے گا، مجھے شفا مل جائے گی۔([1])

یہ ہے اللہ پاک کی قدرت...!! اس رَبِّ کریم کی قدرت، اس کی مشیت ہم پر نافذ ہے، لہٰذا جو وہ چاہتا ہے، وہی ہوتا ہے، ہمیں چاہئے کہ گھبرایا نہ کریں، خوف نہ کھایا کریں، بَس! اس کی رضا میں راضِی رہا کریں اور اپنے سب معاملات اسی رَبِّ قادِر و قیوم کے سپرد کر دیا کریں۔  اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم!زندگی پُرسکون ہو جائے گی۔

(3):تَوَکُّل

حضرت صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عَنْہ کا تیسرا پیارا وَصْف ہے: تَوَکُّل۔ یعنی جب آپ نے قرآنِ کریم کی یہ آیت پڑھ لی:

وَ مَا مِنْ دَآبَّةٍ فِی الْاَرْضِ اِلَّا عَلَى اللّٰهِ رِزْقُهَا (پارہ:12،ہُود:6)

ترجمہ کنزُ العِرْفان:اور زمین پر چلنے والا کوئی جاندار  ایسا نہیں جس کا رزق اللہ کے ذمۂ کرم پر نہ ہو۔

اس کے بعد آپ نے رِزْق کی فِکْر کرنی چھوڑ دی کہ جب رِزْق کو اللہ پاک نے اپنے ذِمَّۂ کرم پر لے لیا ہے تو اب وہی مجھے روزی روٹی عطا فرمائے گا۔

پیارے اسلامی بھائیو! ہمیں بھی چاہئے کہ ایسا تَوَکُّل اپنائیں۔ رِزْق اللہ پاک کے ذِمّۂ کرم پر ہے، وہ ہمیں رِزْق عطا فرمائے گا۔ ہمیں چاہئے کہ رِزْق کی فِکْر میں دِن رات گزارنے کی بجائے نیک کاموں کی فِکْر کیا کریں، جنّت میں جانے کی فِکْر کریں۔

یقیناً حلال رِزْق کمانا بھی ہماری ذِمَّہ داری ہے، مُنَاسب طَور پر ہمیں کام کاج بھی کرنا ہی ہے مگر دِن رات مال و دولت ہی کی فِکْر میں ہلکان ہوتے رہنا دُرُست نہیں ہے۔ ہم اللہ


 

 



[1]...اللمع فی التصوف،باب فی ذکر آداب المرضی فی مرضہم،صفحہ:272مفہومًا۔