Book Name:Fazail e Ausaf e Siddiq e Akbar

کامیابی، ترقی اور بلند درجات پانے کا یہ اَہَم ترین اُصُول(Most Important Principle) ہے، ڈاکٹر اقبال  کے شعر  کا ایک مصرعہ ہے:

مومن ہے تو کرتا ہے فقیری میں بھی شاہی

ایسے لوگ دُنیا میں ہوتے ہیں، جو بظاہِر دِکھنے میں بہت اَہَم نہیں لگتے مگر دِلوں پر ان کا راج ہوتا ہے، یہ دُعا کے لئے ہاتھ اُٹھا دیں تو زمانے کی کایا پلٹ دیتے ہیں۔ ان کی زبان سے نکلا ہوا ایک لفظ لاکھوں دِلوں کی دھڑکن بنتا ہے، ہزاروں کی قسمت سنوار دیتا ہے۔ یہ وہ ہوتے ہیں جو فقیری میں بادشاہی کیاکرتے ہیں۔ ایسا باکمال بننے کے لئے پہلا سبق ہی یہی ہے: سب سے کٹ کر رَبّ کے ہو جاؤ! صُوفیائے کرام فرماتے ہیں:مَنْ لَہُ الْمَوْلٰی فَلَہُ الْکُلُّ یعنی جو اپنے مولیٰ کا ہو گیا، اس کا سب کچھ ہو جاتا ہے۔([1])

لہٰذا ہمیں بھی چاہئے کہ سب سے کٹ کر (یعنی دِل سے دُنیا کی، مال و دولت کی مَحبّت نکال کر) صِرْف و صِرْف اپنے رَبّ کے ہو جائیں، اس کی برکت سے دُنیا بھی سنور جائے گی اور آخرت بھی سنور جائے گی۔

(2):تَفْوِیْض کی وضاحت

حضرت صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عَنْہ کا دوسرا پیارا وَصْف ہے: تَفْوِیْض یعنی آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہ نے یہ پختہ ذِہن(Mindset)بنا لیا تھا کہ مجھےجو بُرائی یا بھلائی پہنچتی ہے،وہ اللہ پاک ہی کی طرف سے ہے، اسی کے حکم سے ہے، لہٰذا آپ اپنے سب معاملات اللہ پاک ہی کے


 

 



[1]...سبع سنابل،سنبلۂ سوم در ترک و قناعت و توکل و تبتل، صفحہ:92۔