Book Name:Fazail e Ausaf e Siddiq e Akbar

سپرد کرتے، اسی سے اُمِّید رکھتے، اسی کی جانِب لَو لگاتے اور اس کی رضا میں راضِی رہتے تھے۔

یہ بھی بہت اَہَم وَصْف ہے،اگر ہم زندگی(Life)میں سکون چاہتے ہیں تو ہمیں بھی یہ وَصْف اپنا لینا چاہئے۔

اللہ پاک غلبے والا ہے

یاد رکھئے! اس دُنیا میں اللہ پاک کی قُدْرت نافِذ ہے، اس کی مرضِی کے بغیر ایک پتّا بھی نہیں ہلتا، اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے:

وَ هُوَ الْقَاهِرُ فَوْقَ عِبَادِهٖؕ- (پارہ:7،اَلْاَنْعام:18)

ترجمہ کنزُ العِرْفان:اور وہی اپنے بندوں پر غالِب ہے۔

حضرت بِشر حافی رحمۃُاللہ عَلَیْہ وَلِیُّ اللہ ہیں۔ایک مرتبہ آپ بیمار ہو گئے، ایک شخص عِیَادت کے لئے حاضِر ہوا، سلام دُعا کے بعد اس نے پوچھا: عالی جاہ! کیسی طبیعت ہے۔

اب اَوْلیائے کرام کی تو یہ شان ہوتی ہے کہ ہر حال میں اللہ پاک کا شکر ہی اداکرتے ہیں، کبھی شکوہ شکایت(Complaints)نہیں کرتے مگر یہاں معاملہ قدرے مختلف ہو گیا۔ اس شخص نے حال پوچھا، بِشر حافی رحمۃُاللہ عَلَیْہ نے اپنی بیماری کی تفصیل بتانا شروع کر دی (مثلاً پہلے مجھے زکام ہوا تھا، پِھر سر درد شروع ہو گیا،پِھر بخار بھی ہو گیا،پہلے میں نے فلاں حکیم سے دوائی لی، پِھر فلاں سے لی، فُلاں فُلاں علاج کیا وغیرہ یُوں آپ نے لمبی تفصیل سنانا شروع کر دی)۔پاس ہی ایک شخص حاضِر تھا، اس نے ادب سے عرض کیا: عالی جاہ! کیا یہ شکوہ نہیں ہے؟آپ نے بڑا پیارا جواب دیا، فرمایا: نہیں...!! میں شکوہ نہیں کر رہا، میں تو یہ بتا رہا ہوں کہ اللہ پاک کی قدرت کس طرح مجھ پر نافِذ ہے، میری کوئی مرضی، میری کوئی تدبیر اَثَر نہیں کر