Book Name:Fazail e Ausaf e Siddiq e Akbar

جگہ ایک اہمیت(Importance)ہے مگر زیادہ اَہَم یہ ہے کہ اپنی آخری عمر، اپنے اختتامی وقت میں ہم کیا ہوں گے؟*ہم آج نَمازی ہیں، بہت اچھی بات ہے لیکن زیادہ ضروری یہ ہے کہ ہم دُنیا سے رُخصت ہوتے وقت بھی نَمازی ہوں*ہم آج نیک ہیں،بہت اچھی بات ہے، ضروری یہ ہے کہ آخری  وقت بھی نیک ہوں* ہم آج مسلمان ہیں، بہت ہی اچھی بات ہے مگر زیادہ اَہَم یہ ہے کہ ہم مرتے وقت بھی مسلمان ہوں۔خدانخواستہ (اللہ نہ کرے) اگر مرتے وقت ایمان سلامت نہ رہا، آخری عمر میں جہنمیوں والے کاموں میں مَصْرُوف ہو گئے تو سخت آزمائش ہو جائے گی۔ایک طَوِیْل حدیثِ پاک میں اللہ پاک کے آخری نبی، رسولِ ہاشمی  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: اَوْلادِ آدم مختلف طبقات پر پیدا کی گئی، ان میں سے بعض مؤمن پیدا ہوئے، حالتِ ایمان پر زِندہ رہے اور مؤمن ہی مریں گے۔ بعض کافِر پیدا ہوئے،  حالتِ کفر پر زِندہ رہے اور کافِر ہی مریں گے۔ جبکہ بعض وہ ہیں جو مؤمن پیدا ہوئے، مؤمنانہ زندگی گزاری مگر کافِر ہو کر مریں گے، بعض کافِر پیدا ہوئے، کافِر زندہ رہے اور مؤمن ہو کر دُنیا سے جائیں گے۔([1])

ایماں پہ رَبِّ  رحمت دیدے تُو استقامت             دیتا ہوں واسطہ میں تجھ کو ترے نبی کا([2])

خُفیہ تدبیر سے بےخوفی سخت نقصان دِہ ہے

 اے عاشقانِ رسول!ضروری ہے کہ ہم ہر وقت اللہ پاک کی خفیہ تدبیر سے ڈرتے رہیں۔ یہ خوف ہمیں اندر ہی اندر تڑپاتا ہی رہے کہ ہائے! میرا کیا بنے گا؟ ہائے میرا خاتمہ


 

 



[1]...ترمذی، کتابُ الفِتَن، باب ما اخبر النبی ...الخ،صفحہ:528، حدیث:2191۔

[2]...وسائِلِ بخشش، صفحہ:178۔