Book Name:Bhook Ke Fazail
قبول کرنے کے لیے بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہوئے، رات کا وقت تھا، ابھی انہوں نے اسلام کی تعلیمات سُن کر، اس کے بعد اِیْمان قبول کرنا تھا۔ چنانچہ رات کو ان کی مہمان نوازی کی گئی۔ رسولِ اکرم، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے صحابۂ کرام رَضِیَ اللہ عنہم سے فرمایا: ان مہمانوں میں سے ایک ایک آدمی کو اپنے ساتھ لے جائیں اور مہمان نوازی کریں۔ صحابۂ کرام رَضِیَ اللہ عنہم نے حکم پر عمل کیا، ایک ایک کو ساتھ لے لیا۔
اب مسجد میں رسولِ ذیشان، مکی مدنی سلطان صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم تھے اور جَہْجَاہ غِفَاری تھے، جنہوں نے ابھی اِیْمان قبول کرنا تھا۔ چنانچہ جَہْجَاہ کو پیارے آقا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم اپنے ساتھ لے گئے۔
اب ان کی مہمان نوازی کے لیے ایک بکری کا دُودھ دَوہَا گیا اور انھیں دیا گیا، یہ سارا دُودھ پی گئے، پِھر دوسری بکری کادُودھ دَوہَا گیا، وہ بھی سارا پِی گئے، یُوں کرتے کرتے سات بکریوں کا دُودھ دوہَا گیا، یہ سارا ہی پی گئے۔ اس کے بعد کھانا لایا گیا، وہ بھی سارا ہی کھا گئے۔
چونکہ سب کچھ تَو جَہْجَاہ غِفَاری کھا گئے تھے، لہٰذا پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے یہ رات بُھوکے رہ کر گزاری۔ اگلا دِن ہوا، اب یہ قبیلے والے سارا دِن صحابۂ کرام رَضِیَ اللہ عنہم کے ساتھ رہے، دِین کی تعلیمات سُنتے رہے، اِسْلام ان کے دِل میں اُترا اور ان سب نے کلمہ پڑھ لیا۔ رات ہو گئی، سب نے مغرب کی نماز باجماعت ادا کی۔ آج پِھر رسولِ اکرم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے صحابۂ کرام رَضِیَ اللہ عنہم سے فرمایا: ایک ایک کو اپنے ساتھ لے جاؤ! حضرت جَہْجَاہ غِفَاری رَضِیَ اللہ عنہ جو اب مسلمان ہو چکے تھے، صحابی بن چکے تھے، آپ کو آج بھی پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا مہمان بننے