Khuwaja Gharib Nawaz رَحْمَةُ اللهِ عَلَيْه

Book Name:Khuwaja Gharib Nawaz رَحْمَةُ اللهِ عَلَيْه

دیکھیں کہ حضرت  خواجہ  غریب نواز مُعینُ الدین چشتی اجمیری رَحْمَۃُ  اللہ  عَلَیْہنے  اپنے پیر ومرشد کی خدمت کر کے کیسا مقام حاصل کیا ہے کہ ایک موقع پرخودمُرشدِ کریم خواجہ عثمان ہاروَنی رَحْمَۃُ  اللہ  عَلَیْہ نے فرمایا:ہمارا مُعینُ الدِّین  اللہ  پاک کا  محبوب ہے، ہمیں  اپنے مُرید پر فخر ہے۔(فیضان ِ خوجہ غریب ِ نواز ،ص۹) آئیے! خدمت ِ مرشد کا انعام خواجہ  غریب ِ نواز  رَحْمَۃُ  اللہ  عَلَیْہ  کی زبانی سنتے ہیں چنانچہ

خدمتِ مرشِدِ کا انعام

خواجہ غریب نوازرَحْمَۃُ  اللہ  عَلَیْہ فرماتے ہیں:ایک بُزرگ سو سال  تک  اللہ  پاک کی عبادت کرتے رہے، دن کو روزہ رکھتے اور رات کوقیام فرماتے(یعنی رات جاگ کر عبادت میں گزارتے)اورہر آنے جانے والے کو عبادتِ الٰہی کی تلقین فرماتے،ا ن کے انتقال کے بعد لوگوں نے خواب میں انہیں جنّت میں دیکھ کران کاحال پوچھا،انہوں نے جواب دیا :میری رات دن کی عبادت جنت میں داخلے کا باعث نہیں ہوئی بلکہ  اللہ  کریم نے مجھے اپنے پیرو مرشِد کی خدمت کی وجہ سے بخشا ہے۔مزید فرمایا:قِیامت کے روز اولیا،صدّیقین اور مشائخِ طریقت کو قبروں سے اُٹھایا جائے گا تو ان کے کندھوں پر چادریں پڑی ہوں گی اور ہر چادر کے ساتھ ہزاروں ریشے لٹکتے ہوں گے۔ ان بُزرگوں کے مُریدین اور عقیدت مند اِن ریشوں کو پکڑ کر لٹک جائیں گے اور ان بُزرگوں کے ساتھ پُل صِراط عُبور کرکے جنّت میں داخل ہو جائیں گے۔(آدابِ مرشدِ کامل،ص ۱۰۲ )

 پىارے اسلامى بھائىو! آپ نے سنا کہ خواجہ غریب نواز رَحْمَۃُ  اللہ  عَلَیْہ  نے   مُرشِد کی خدمت کرنے والوں کو کیسی پیاری خوشخبریاں سنائی ہیں  اور آ پ نے صرف باتیں نہیں کیں  بلکہ عمل بھی کر کے دکھایا ہے  کہ اپنے پیرو مرشد کی خدمت اور ادب کا  حق