Book Name:Khuwaja Gharib Nawaz رَحْمَةُ اللهِ عَلَيْه
ہے مجھے نہیں معلوم کہ کتاب کہاں اور طاق کہاں ۔
حضرت امام جعفرصادقرَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہیہ سن کر بہت خوش ہوئے اور فرمایا:اگر تمہارا یہ حال ہے تو بس اب تم بسطام چلے جاؤ، تمہارا کام پورا ہوچکا ہے۔ (شان ِاَولیاء ، حضرت بایز ید بسطامی رحمۃ اللہ علیہ ، ص ۷۳)
سَیِّدی اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ اپنے مرشِدِ کامل کی بے حد تعظیم و تکریم کرتے تھے اور آپ کے مزارِپُرانوارپر عالمانہ و صوفیانہ وعظ بھی فرماتے تھے۔ ایک مرتبہ آپ کے پیر و مرشِد کے سجادہ نشین صاحب نے رکھوالی کیلئے دو کُتّوں کی فرمائش کی تو آپ اپنے گھر پہنچے اور اپنے دونوں شہزادوں کو ساتھ لے کر خانقاہ میں سجادہ نشین کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عاجزی فرماتے ہوئے عرْض کی:اَحمد رضا یہ دونوں صاحبزادے آپ کی خدمت میں پیش کرتا ہے ، یہ دن کے وقت آپ کا کام کاج کریں گے اور رات کے وقت رکھوالی کرنا بھی خوب جانتے ہیں۔ (انواررضا ، امام احمد رضا اور تعلیمات تصوف ، ص ۲۳۸)
علمِ دین کے حُصول کے باوُجود امامِ اعظم رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ جیسے علم کے بیکراں سَمُنْدر نے بھی علومِ طریقت حضرت امام جعفر صادق رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ کی صحبتِ بابَرَکت و مجالس سے حاصل کئے۔چنانچہ امامِ اعظم نعمان بن ثابت رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ نے فرمایا:اگر میری زندگی میں یہ دو سال (جو میں نے امام جعفر صادق رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ کی خدمت میں گزارے) نہ