Khuwaja Gharib Nawaz رَحْمَةُ اللهِ عَلَيْه

Book Name:Khuwaja Gharib Nawaz رَحْمَةُ اللهِ عَلَيْه

امام عبدُ الوہّاب شعرانی رَحْمَۃُ  اللہ  عَلَیْہ فرماتے ہیں: مرید کی شان یہ ہے کہ کبھی اس کے دل میں یہ خیال پیدا نہ ہو کہ اس نے اپنے مرشِد کے احسانات کا بدلہ چُکا دیا ہے ۔ اگرچہ اپنے مرشِدکی ہزار برس خدمت کرے اور اس پر لاکھوں روپے بھی خرچ کرے کیونکہ جس مرید کے دل میں اتنی خدمت اور اتنے خرچ کے بعد یہ خیال آیا کہ اس نے مرشِد کا کچھ حق ادا کردیا ہے تو وہ راہِ طریقت سے نکل جائے گا یعنی پیر کے فیض سے اس کا کوئی تعلق باقی نہ رہے گا۔(الانوار القدسیۃ، الجزء الثانی، ص ۲۷)

پیر و مرشد ضروری کیوں؟؟؟

پیارے اسلامی بھائیو!نیک اعمال پر استقامت کے ساتھ ساتھ ایمان کی حفاظت انتہائی ضروری ہے اور اس  کا ایک بہترین  ذریعہ کسی مرشدِ کاملسے بیعت ہوجانا بھی ہے۔عُلَمائے کرام فرماتے ہیں:ایمان کی حفاظت کا ایک ذریعہ کسی مرشِد کامل سے مُرید ہونا بھی ہے ۔ اللّٰہ پاک  قرآنِ کریم میں ارشاد فرماتا ہے:

یَوْمَ نَدْعُوْا كُلَّ اُنَاسٍۭ بِاِمَامِهِمْۚ-۱۵،بنی اسرائیل :۷۱)

ترجَمۂ کنز العرفان:یاد کروجس دن ہم ہر جماعت کو اس کے امام کے ساتھ بلائیں  گے

مُفسّرِ قرآن حضرت مُفْتی احمد یارخان رَحْمَۃُ  اللہ  عَلَیْہ اس آیتِ کریمہ کے تَحت فرماتے ہیں: اس سے معلوم ہوا ! دُنیا میں  کسی صالح(نیک) کو اپنا اِمام بنا لینا چاہئے، شرِیعت میں  تقلید کرکے اور طَریقت میں بَیْعَت کرکے تاکہ حشر اچھوں  کے ساتھ ہو۔ مزیدفرماتے ہیں  : اس آیتِ کریمہ میں  تقلید، بَیْعَت اور مُریدی سب کا ثُبوت ہے ۔

(تفسیر نور العرفان، پ۱۵، بنی اسرائیل، تحت الآیۃ: ۷۱، ص ۴۶۱)

پیارے اسلامی بھائیو!آپ نے سنا  کہ پیر و مرشد کا ہونا کتنا ضروری ہے،یاد رہے!