Khuwaja Gharib Nawaz رَحْمَةُ اللهِ عَلَيْه

Book Name:Khuwaja Gharib Nawaz رَحْمَةُ اللهِ عَلَيْه

  تقریباً20 سال   تک مُرشدِ کامل کی خدمت میں حاضر رہے اور مَعْرِفَت کی مَنازل طے کرتے ہوئے باطنى عُلوم سے فیض یاب ہوتے رہے، آپ کے پیرو مرشد  حضرت خواجہ عثمان ہاروَنی رَحْمَۃُ  اللہ  عَلَیْہ  جہاں بھی تشریف لے جاتے آپ ان کا سامان اپنے کندھوں پر اُٹھا ئے ساتھ جاتےاور کئی مرتبہ مُرشد کے ساتھ حج کی سعادت بھی حاصل ہوئی۔(  اللہ  کے خاص بندےعبدہ، ص ۵۰۹ملخصاً)خواجہ صاحب خود ارشادفرماتےہیں:میں اور میرے پیر و مُرشد خواجہ عثمان ہاروَنی  رَحْمَۃُ  اللہ  عَلَیْہ  ہمیشہ سفر میں رہا کرتے تھے ، ایک شہر میں بہت کم ٹھہرتے تھے،  آپ کے بارے میں یہاں تک ملتا ہےکہ آپ نے  اپنےمرشد کی خدمت میں 20 سال 6 ماہ اس طرح گزارے  کہ شب و روز مجاہدہ و  محنت میں گزرتے اور  اپنے پیرو مرشد کے وضو کا برتن اور ان کا بستر اپنے سر پر رکھا کرتے تھے۔ (مناقب الحبیب مترجم، ص ۶۵ملخصا)مزیدفرماتے ہیں :جب میرے پیرو مُرشد خواجہ عثمان ہاروَنی رَحْمَۃُ  اللہ  عَلَیْہ  نے میری خدمت اور عقیدت دیکھی تو ایسی کمالِ نعمت عطا فرمائی جس کی کوئی انتہا نہیں۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                                               صَلَّی  اللہ   عَلٰی مُحَمَّد

اے عاشقانِ خواجہ غریب نواز!آپ نے سُناکہ پیرو مرشد کی خدمت ایک مُرید  کو کہاں سے کہاں پہنچا دیتی اور اس کے لئے سعادت اور دنیا و آخرت میں سُرخروئی کا سبب ہے!یقیناً جس طرح ہر مُحب کی چاہت ہوتی ہے کہ محبوب کی نظروں میں سماجاؤں اور  شاگرد کی یہ آرزو  ہوتی ہے کہ اُستاد کی آنکھوں کا تارا بن جاؤں، اسی طرح ایک مُرید کی یہ دِلی خواہش  ہوتی ہے کہ  میں اپنے پیر و مُرشد کا منظورِنظر بن جاؤں، مگر ایسے خوش قسمت بہت کم ہوتے ہیں جن کی یہ تمنا پوری ہوجائے۔ لہٰذا اپنے پیرو مرشد کی خدمت   اور ان  کے ادب و تعظیم کو اپنے اوپر ہر وقت لازم رکھنا چاہئے،  آپ