Book Name:Jadu Ki Mazammat
کتابِ رحمت و نعمت ہے، اسے ماننے کے لیے تو سَو سَو بہانے گھڑ رہے ہیں۔
دوسری طرف ان کا یہ رَوَیَّہ ہے کہ شیطان نے محض کان میں پُھونکا، جادُو سکھایا، اس کو انہوں نے فورًا مان لیا، صِرْف مانا ہی نہیں جادُو کو اپنا کر تَورات و زَبُور کو چھوڑ گئے۔([1]) مَعْلُوم ہوا؛ یہ محض ان کی بدباطنی ہے، ماننے پر آئیں تو جادُو منتَر کو مان جاتے ہیں، نہ ماننے پر آئیں تو سب سے عظیم کتاب قرآنِ کریم کو ماننے سے اِنْکار کر جاتے ہیں۔
اللہ پاک ہمیں ایسی خَباثَت سے محفوظ فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
اللہ پاک نے مزید فرمایا:
وَ مَا كَفَرَ سُلَیْمٰنُ وَ لٰكِنَّ الشَّیٰطِیْنَ كَفَرُوْا یُعَلِّمُوْنَ النَّاسَ السِّحْرَۗ- (پارہ:1، سورۂ بقرہ:102)
تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:اور سُلَیْمان نے کفر نہ کیا بلکہ شیطان کافِر ہوئے جو لوگوں کو جادو سکھاتے تھے۔
یعنی جادُو، منتَر جن میں کُفریہ کلمات ہوتے ہیں، شِرکیہ باتیں ہوتی ہیں، حضرت سُلَیْمان علیہ السَّلام نے ہر گز کبھی جادُو منتَر نہ کیا، نہ آپ کی پاکیزہ زبان شریف سے کبھی کُفریہ جملے نکلے۔ آپ تَو اللہ پاک کے بَرْگُزِیدَہ نبی تھے۔ بہت شان والے تھے۔ ہاں! یہ جنّات تھے جنہوں نے کفر کیا، یہی لوگوں کو جادُو سکھایا کرتے تھے۔
دُنیا میں جادُو ایک تَو اِن شیطانوں کے سکھانے سے آیا، دوسرے نمبر پر
وَ مَاۤ اُنْزِلَ عَلَى الْمَلَكَیْنِ بِبَابِلَ هَارُوْتَ وَ مَارُوْتَؕ- (پارہ:1، سورۂ بقرہ:102)
تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:اور (یہ تو اُس جادو کے پیچھے