Book Name:Jadu Ki Mazammat
کی پناہ چاہا کرو...!! ([1])
یہ ہمارے لیے سبق ہے۔ اَلحمدُ لِلّٰہ! ہم دُعائیں تو مانگتے ہی ہیں، آج سے اپنی دُعاؤں میں 2دُعائیں یہ بھی شامِل کر لیجیے!
(1): رَبِّ زِدْنِیْ عِلْمَاً نَافِعًا (اے اللہ پاک میرے فائدہ مند عِلْم میں اضافہ فرما)
(2): اَللّٰهُمَّ اِنِّيْ اَعُوْذُ بِكَ مِنْ عِلْمٍ لَّا يَنْفَعُ (اے اللہ پاک! میں بےفائدہ علم سے تیری پناہ چاہتا ہوں)
اللہ پاک ہمیں فائدہ مند عِلْم کی دولت نصیب فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
(2):جادُو کرنا، کروانا حرام ہے
پیارے اسلامی بھائیو! آیتِ کریمہ سے دوسرا سبق جو ہمیں سیکھنے کو مِلا، وہ یہ کہ جادُو انتہائی نقصان دِہ ہے۔ اسے ہر گز نہیں سیکھنا چاہیے، نہ ہی اس کام میں کبھی پڑنا چاہیے۔
دار الافتاء اہلسنت کے فتویٰ میں سے کچھ حصّہ سنیے! لکھتے ہیں: *کالا جادُو ناجائز و حرام بلکہ کفریہ باتوں اور کاموں پر بھی مشتمل ہوتا ہے، اِس لیے کالا جادُو کرنا اور کروانا سخت ناجائز و حرام، گُنَاہِ کبیرہ اور جہنّم میں لے جانے والا کام ہے*اگر جادُو میں کسی قسم کی کوئی کفریہ بات بھی ہو تو جادُو کرنے والا کافِر ہو جاتا ہے*اور جادُو کروانے والا بھی اگر ان کفریہ باتوں میں کسی طرح شریک ہو تو وہ بھی دائرۂ اِسْلام سے نکل جاتا ہے۔([2])