Book Name:Jadu Ki Mazammat
چکے ہیں، لہٰذا تم صحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان سے مسئلہ پوچھ لَو...!! اب وہ خاتُون صحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان کی خِدْمت میں حاضِر ہوئی، مسئلہ عرض کیا تو صحابہ نے فرمایا: (جادُو چھوڑ دَو) اگر تمہارے والدین زِنْدہ ہیں تو ان کی خِدْمت کرو! (تمہارا نُورِ اِیمان دوبارہ مِل جائے گا)۔([1])
اللہ اکبر! پیارے اسلامی بھائیو! اس عبرتناک روایت میں غور فرمائیے! اس میں ایک تَو والدین کی فضیلت مَعْلُوم ہوئی کہ ماں باپ کی خِدْمت کی برکت سے نُورِ ایمان نصیب ہوتا ہے اور پہلے سے اِیْمان موجود ہوتو اس میں اِضافہ ہو جاتا ہے۔ دوسرے نمبر پر جادُو کی بُرائی دیکھیے! جو بندہ جادُو سیکھتا ہے، اس کے دِل سے اِیْمان کا نُور نکال لیا جاتا ہے۔ اللہ پاک ہمیں اِس بُرائی یعنی جادو کرنے اور کروانے سے محفوظ رکھے، کاش اِیمان کی سلامتی کی فکر نصیب ہو جائے۔
دَسْت بَسْتہ مِری اِلتجا ہے یاخُدا! تجھ سے میری دُعا ہے
یاالٰہی! کر ایسی عِنایت دیدے اِیمان پر اِستِقامت
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
جادُو کی مذَمّت میں 4 اَحادِیثِ کریمہ
(1): ترمذی شریف میں حدیث پاک ہے، نبی پاک صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا اِرْشاد ہے:
حَدُّ السَّاحِرِ ضَرْبةٌ بِالسَّيْفِ
ترجمہ: جادو کرنے والے کی سزا یہ ہے کہ اُس کو تلوار سے قتل کر دیا جائے۔([2])
یعنی قانُونی طَور پر اِسْلامی قانُون میں جادُو گَر کی سزا موت ہے۔ ہاں! جیسے ہم قاتِل کو