Jadu Ki Mazammat

Book Name:Jadu Ki Mazammat

لیتا، کرتے کراتے منتَروں کی کتابیں لکھی جانے لگیں۔

خبر جب پھیلی، منتَر شنتَر عام ہونے لگے تو  حضرت سُلَیْمان  علیہ السَّلام  تک بھی خبر پہنچ گئی، آپ نے اُس کا سخت نوٹس لیا، اپنے وزیر حضرت آصف بن بَرْخِیا  رحمۃُ  اللہ  علیہ  کو فرمایا: آج سے جنات اور انسانوں کی ملاقات پر پابندی لگا دو اور منتَروں کی جتنی کتابیں لکھی جا چکی ہیں، سب ضبط کر لَو...!!

حکم شاہِی پر فورًا عَمَل ہوا، جتنی منتَروں کی کتابیں تھیں، سب جمع کر لی گئیں، حضرت سُلَیْمان  علیہ السَّلام  نے اپنے تخت کے نیچے گڑھا کُھدْوایا اور سب کتابیں اس میں دَفَن کروا دِیں۔ مُعَامَلہ ختم ہو گیا۔ ایک بُرائی جو پھیل رہی تھی، وہ دَم توڑ گئی۔

جب حضرت سُلَیْمان  علیہ السَّلام  نے دُنیا سے پردہ فرمایا، تب جنّات آزاد ہو گئے، اب شیطان انسانی شکل میں لوگوں کے پاس آیا، انہیں بھٹکاتے ہوئے کہا: تمہیں خبر بھی ہے کہ حضرت سُلَیْمان  علیہ السَّلام  کو اتنی بڑی بادشاہت کیسے ملی...؟  آپ کی ساری طاقت آپ کے تخت کے نیچے دَفَن جادُو کی کتابیں ہیں، تم وہ کتابیں نکال لو! ان میں لکھے منتَر پڑھو تو تمہیں بھی وہی طاقت مل جائے گی۔ لوگ تَو دوڑے، تخت کے نیچے زمین کھودِی، کتابیں نکال لیں۔

وہ منتَر جن میں شرکیہ جملے بھی موجُود تھے، کفریہ باتیں بھی موجُود تھیں، لوگ یہ منتَر پڑھنے لگے، رفتہ رفتہ ان میں یہ بُرائی پِھر پھیل گئی۔ انہوں نے تَوْرات اور زَبُور شریف چھوڑ دی اور ساری قوم جادُو ٹُونے ہی میں لگ گئی۔ جیسے جیسے زمانہ گزرتا گیا، نسلیں آگے چلتی گئیں، بنی اسرائیل میں یہ بات مشہور ہو گئی کہ حضرت سُلَیْمان  علیہ السَّلام  کوئی نبی نہیں بلکہ جادُو گَر بادشاہ تھے۔ (مَعَاذَ  اللہ !)