Book Name:Aqeeda e Khatme Nabuwat
نازِل فرما اپنے محبوب نبی حضرت مُحَمَّد صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر جو تیرے بندے اور رسول ہیں، پچھلے نبیوں کے خاتم (یعنی آخری نبی) اور مشکلات کو کھولنے (یعنی حل فرمانے) والے ہیں۔([1])
فتحِ بابِ نبوت پہ بےحددرود ختمِ دَورِ رسالت پہ لاکھوں سلام([2])
وضاحت: اے وہ ذات جن سے نبوت کا دروازہ کھولا گیا، یعنی جن کو سب سے پہلے تاجِ نبوت عطا ہوا کہ حدیثِ پاک میں ہے: وَآدَمُ بَیْنَ الرُّوْحِ وَ الْجَسَد([3]) (یعنی میں اس وقت بھی نبی تھا )جب آدم عَلَیْہِ السَّلام ابھی رُوح اور جسم کے درمیان تھے، آپ پر بےحد درود ہوں اور اے وہ ذات جن پر رسالت ختم کر دی گئی کہ آپ کو آخری نبی و آخری رسول بنا کر بھیجا گیا، آپ پر لاکھوں سلام ہوں۔
فرمانِ مصطفےٰ صَلّی اللہ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم:اَفْضَلُ الْعَمَلِ اَلنِّيَّۃُ الصَّادِقَۃُ سچی نیت سب سے افضل عمل ہے۔ ([4]) اے عاشقانِ رسول! ہر کام سے پہلے اچھی اچھی نیتیں کرنے کی عادت بنائیے کہ اچھی نیت بندے کو جنت میں داخِل کر دیتی ہے۔ بیان سننے سے پہلے بھی اچھی اچھی نیتیں کر لیجئے! مثلاً نیت کیجئے! *عِلْم حاصل کرنے کے لئے پورا بیان سُنوں گا * با اَدب بیٹھوں گا *دورانِ بیان سُستی سے بچوں گا *اپنی اِصْلاح کے لئے بیان سُنوں گا *جو سُنوں گا دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔