Aqeeda e Khatme Nabuwat

Book Name:Aqeeda e Khatme Nabuwat

فرمایا: تیرا معبود (یعنی عِبَادت کے لائق) کون ہے؟ گوہ نے جواب دیا: میرا معبود وہ ہے جس کا عرش آسمان میں ہے، اسی کی بادشاہی زمین میں ہے، اس کی رحمت جنّت میں ہے اور اس کا عذاب جہنّم میں ہے۔ پھر آپ صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے پوچھا: اے گوہ! بتا میں کون ہوں؟ گوہ نے بلند آواز سے کہا: اَنْتَ رَسُوْلُ رَبِّ الْعالمین وَ خَاتَمُ النَّبِیٖن یعنی آپ اللہ  رَبُّ العالمین کے رسول اور سب سے آخری نبی ہیں۔ جس نے آپ کو سچا مانا وہ کامیاب ہو گیا اور جس نے آپ کو جھٹلایا وہ نامراد ہو گیا۔ یہ معجزہ(Miracle) دیکھ کر وہ شخص اتنا متاثر(Impress) ہوا کہ اسی وقت کلمہ پڑھ کر مسلمان ہو گیا۔  ([1])

دراز گوش (یعنی مبارک گدھے) کی گواہی

جب خیبر فتح ہوا تو رسولِ اکرم، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ایک کالے رنگ کا دراز گوش (لمبے کانوں والا جانور یعنی گدھا) دیکھا، آپ صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اس سے باتیں کیں، وہ بھی آگے سے جواب دیتا رہا، آپ صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے پوچھا: تیرا نام کیا ہے؟ عرض کی: یزید کا بیٹا شہاب،اللہ  پاک نے میرے دادا کی نسل سے 60 دراز گوش (یعنی گدھے)  پیدا کئے، کُلُّہُمْ لَا یَرْکَبُہٗ اِلَّانَبِیّ ان سب پر صِرْف و صِرْف نبی ہی سُوا ر ہوئے، وَ قَدْ کُنْتُ اَتَوَقَّعُ اَنْ تَرْکُبَنِیْ لَمْ یَبْقِ مِنْ نَسْلِ جَدِّی غَیْرِیْ وَ لَا مِنَ الْاَنْبِیَاءِ غَیْرُکَ یعنی مجھے یقینی توقع تھی کہ حُضُور مجھے اپنی سُواری سے شرف بخشیں گے کیونکہ اب میرے دادا کی نسل سے میرے سوا کوئی باقی نہیں اور انبیائے کرام علیہم السَّلام میں آپ کے سِوا کوئی نبی باقی نہیں ہے۔

چنانچہ پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اس خوش بخت دراز گوش کو


 

 



[1] ...معجمِ اوسط،جلد:4 ،صفحہ:283،حدیث:5996 ملتقطًا۔