Aqeeda e Khatme Nabuwat

Book Name:Aqeeda e Khatme Nabuwat

حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلام  اور عقیدۂ ختمِ نبوت

صحابئ رسول حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے، آخری نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا: جب اللہ  پاک نے حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلام  کو پیدا فرمایا تو انہیں ان کی اَوْلاد دِکھائی گئی، آپ نے اپنی اَوْلاد میں سے بعض کو بعض سے اَفْضَل دیکھا، پس آپ نے سب سے آخر میں بلند اور روشن نُور دیکھا، عرض کیا: یَا رَبِّ! مَنْ ہٰذَا؟ اے اللہ  پاک! یہ کون ہے؟ ارشاد ہوا: اے آدم! یہ آپ کے بیٹے اَحْمَد (صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ) ہیں، یہی اَوَّل ہیں، یہی آخِر ہیں، یہی وہ ہیں جو (روزِ قیامت) سب سے پہلے شفاعت کریں گے، انہیں کی شفاعت سب سے پہلے قبول کی جائے گی۔([1])  صحابئ رسول حضرت جابِر بن عبد اللہ  رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے کہ اللہ  پاک کے نبی حضرت آدَم عَلَیْہِ السَّلام  کے دونوں کندھوں کے درمیان لکھا ہوا تھا: مُحَمَّدُ رَّسُوْلُ اللہ  خَاتَمُ النَّبِیّٖن مُحَمَّد صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ اللہ  پاک کے رسول اورسب سے آخری نبی ہیں۔([2])

تاجدارِ انبیا!       سب سے آخری نبی!                ہیں حبیبِ کبریا!    سب سے آخری نبی!

عقیدہ سب صحابہ کا!                 سب سے آخری نبی!        عقیدہ اَہْلِ بیت کا!        سب سے آخری نبی!

زمین پر پہلی اذان

حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے، رسولِ رحمت، شفیعِ اُمَّت صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا: حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلام  ہند میں اُترے، آپ کو کچھ گھبراہٹ ہوئی تو حضرت جبریل عَلَیْہِ السَّلام آئے، انہوں نے اذان دِی، جب انہوں نے اَشْہَدُ اَنَّ مُحَمّدًا رَّسُوْلُ اللہ


 

 



[1] ...مختصر تاریخ دمشق لابن عساکر،ما ورد فی اصطفائہ علی العالمین... الخ،جلد:2،صفحہ:111۔

[2] ...مختصر تاریخ دمشق لابن عساکر،ذكر عروجہ الى السماء واجتماعہ  بالانبیاء،جلد:2،صفحہ:137۔