Aqeeda e Khatme Nabuwat

Book Name:Aqeeda e Khatme Nabuwat

ہے: نئی شریعت والا نبی، لہٰذااِسی اسلامی شریعت پر عَمَل کرنے والا نیا نبی آسکتا ہے۔“ کہنے والا کافِر ہے۔ (2): جو ” خَاتَمُ النَّبِیّٖن “ کا معنیٰ ”نبی بِالذّات (اصلی نبی)“ کرے، کافِر ہے۔ (3): جو اس کا معنیٰ اَفْضَلُ النَّبِیّٖن (سب نبیوں سے افضل) بتائے، کافِر ہے۔ ([1]) واضِح رہے! ہمارے آقا صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ بے شک سب نبیوں سے افضل ہیں، مگر ” خَاتَمُ النَّبِیّٖن “ کا یہ معنیٰ کرنا کُفر ہے (کہ اس سے قرآنی لفظ کا مفہوم بدلتا ہے)۔ (4): جو کہے اس زمین پر تو نہیں مگر اَور جگہ (مثلاً ساتوں زمینوں یاساتوں آسمانوں میں کہیں) کوئی نبی آ سکتا ہے، کہنے والا کافِر ہے۔ (5): جو کہے:  ”انسانوں میں نیا نبی نہیں آسکتا، البتہ دوسری مخلوق میں اب بھی نبی آ سکتا ہے“ قائِل (کہنے والا) کافِر ہے۔

یاد رہے!خَاتَمُ النَّبِیّٖن “ کے ایسے معنیٰ کرنے والا بھی کافِر ہے، جو اسے کافِر نہ جانے یا اس کے کُفر میں شک کرے وہ بھی کافِر، مرتد، اِسلام سے خارِج ہے۔([2])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ!                                               صَلَّی اللہ  عَلٰی مُحَمَّد

نبوت کے جھوٹے دعویدار سے دلیل مانگناکیسا؟

حضرت ابومنصور ماتریدی  رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ لکھتے ہیں: جو کوئی حُضُورِاکرم صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے بعد نبوت کا جھوٹا دعویٰ کرے تو اس سے کوئی دلیل نہیں مانگی جائے گی بلکہ اس شخص کے اس دعوے کا انکار ہی کیا جائے گا([3]) کیونکہ اللہ  پاک کے پیارے پیارے نبی، رسولِ


 

 



[1]...فتاوی رضویہ، جلد:14،صفحہ:333 ماخوذًا۔

[2]...فتاوی رضویہ، جلد:14،صفحہ:338 ماخوذًا۔

[3] ...تفسیر تاویلات اہلِ السنہ ماتریدی،پارہ:22،الاحزاب،زیرِ آیت:40،جلد:8 ،صفحہ:396 ۔