Aqeeda e Khatme Nabuwat

Book Name:Aqeeda e Khatme Nabuwat

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ!                                               صَلَّی اللہ  عَلٰی مُحَمَّد

پیارے اسلامی بھائیو!دینِ اسلام کے بنیادی عقائد میں سےایک عقیدہ یہ ہے کہ اللہ  پاک نے نبوّت و رسالت کاسلسلہ خَاتَمُ النَّبِیِّین، جنابِ احمدِ مجتبیٰ، محمدِ مصطفےٰ صلَّی اللہ   علیہ واٰلہٖ وسلَّم پر ختم فرما دیا ہے۔ آپ صلَّی اللہ  علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے بعد کسی طرح کا کوئی نبی، کوئی رسول نہ آیا ہے، نہ آسکتا ہے اور نہ آئے گا۔ اس عقیدے سے انکار کرنے والا یا اس میں ذرہ برابر بھی شک اور تَرَدُّد کرنے والا دائرۂ اسلام سے خارِج ہے۔ حضورِ اکرم صلَّی اللہ  علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے پہلے ہی غیب کی خبر دیتے ہوئے ارشاد فرما دیا تھا کہ عنقریب میری اُمّت میں تیس (30)کذّاب ہوں گے، ان میں سے ہر ایک گمان کرے گا کہ وہ نبی ہے حالانکہ میں خَاتَمُ النَّبِیِّین ہوں  اور میرے بعد کوئی نبی نہیں ہے۔(ابوداؤد،ج 4،ص132، حدیث: 4252) سرکارِ نامدار صلَّی اللہ  علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا آخری نبی ہونا قرآنِ مجید کی صریح آیات، احادیثِ مبارَکہ سے ثابت اور تمام صحابۂ کرام، تابعینِ عظام، تبع تابعین اور تمام اُمّتِ محمدیہ کا اجماعی عقیدہ ہے۔ آئیے! سب سے پہلے اس حوالے سے قرآنی آیات اور تفسیر سنتے ہیں:

ارشادِباری تعالٰی ہے:

مَا كَانَ مُحَمَّدٌ اَبَاۤ اَحَدٍ مِّنْ رِّجَالِكُمْ وَ لٰكِنْ رَّسُوْلَ اللّٰهِ وَ خَاتَمَ النَّبِیّٖنَؕ

ترجمہ: محمد تمہارے مَردوں میں کسی کے باپ نہیں ہیں لیکن اللہ  کے رسول ہیں اور سب نبیوں کے آخر میں تشریف لانے والے ہیں۔(پ22،الاحزاب:40)

تفسیر: یہ آیتِ مبارکہ حضور پُر نور  صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کے آخری نبی (Last prophet) ہونے پر نَصِّ قطعی ہے اور اس کا معنیٰ پوری طرح واضح ہے جس میں کسی تاویل