Daman Sakhi Ka Thaam Lo

Book Name:Daman Sakhi Ka Thaam Lo

اٰلِہٖ وَسَلَّمَ  ! جب بھی کوئی مانگے، اُسے ڈانٹنا نہیں ہے۔ مگر یہ نہیں فرمایا کہ جو دَرِ پاک پر پہنچ کر مانگے، تبھی دینا ہے بلکہ بغیر کسی قید کے لفظِ سائِل فرمایا ہے۔

یعنی آدمی*چاہے مدینے میں ہو*چاہے گھر پر*دُکان پر ہو یا*آفس میں*دُنیا کے مشرقی کَونے پر ہو یا*مغربی، غرض؛ ہونا سائِل چاہیے، پِھر وہ چاہے کہیں بھی ہو، دِل ہی دِل میں سُوال کرے یا اُونچی آواز سے، جو سائِل ہے، محبوب صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ   اُسے خالی چھوڑتے نہیں ہیں۔

بُھوک مِٹا دی

شیخ احمدبن نفیس رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں:میں ایک بارمدینۂ مُنوَّرہ زَادَ ہَااللہ  شَرَفًاوَّ تَعۡظِیۡمًا میں سخْت بُھوک کے عالَم میں سرکارِ عالی وقار صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ   کے روضۂ اَنور پر حاضِر ہو کر عرض گُزارہوا،یَارسولَ اللہ  صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  !میں بُھوکاہوں۔ یکایک آنکھ لگ گئی، اِسی دوران کسی نے مجھے جَگا کر ساتھ چلنے کی دعوت دی، چُنانچِہ میں اُن کے ساتھ اُن کے گھر آیا، میزبان نے کَھجوریں، گھی اورگندُم کی روٹی پیش کر کے کہا: پیٹ بھر کر کھا لیجیے، کیونکہ مجھے میرے جَدِّ امجد، مکی مَدَنی مُحَمَّدِمصطفےٰ صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ   نے آپ کی میزبانی کا حکم فرمایا ہے۔ آئندہ بھی جب کبھی بُھوک محسوس ہو، ہمارے پاس تشریف لایا کریں۔([1])  

بے مانگے دینے والے کی نعمت میں غَرْق ہیں

مانگے       سے       جو       مِلے       کِسے       فہم       اُس        قدر       کی       ہے([2])

وضاحت:یعنی ہم بغیر  مانگے کریم آقا صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ   کے احسانات میں ڈوبے ہوئے ہیں تو


 

 



[1]... حُجَّۃُ اللہ  عَلَی الْعٰلَمِین، القسم الرابع، الباب الثالث...الخ، صفحہ:573 ملتقطاً۔

[2]...حدائقِ بخشش، صفحہ:213۔