Book Name:Daman Sakhi Ka Thaam Lo
پیارے اسلامی بھائیو! ہم نے پارہ: 30، سُورۂ وَالضُّحیٰ کی آیت: 10 سُننے کی سعادت حاصِل کی، اِس آیتِ کریمہ میں مَحْبوبِ ذیشان، مکی مَدَنی سُلطان صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی شانِ سخاوت کا بیان ہے۔
اللہ پاک نے فرمایا:
وَ اَمَّا السَّآىٕلَ فَلَا تَنْهَرْؕ(۱۰) (پارہ:30، سورۂ وَالضُّحٰی: 10)
تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان: اور کسی بھی صُورت مانگنے والے کو نہ جھڑکو!
یعنی اے مَحْبوبِ کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ! جب بھی کوئی سُوالی، آپ کی خِدْمت میں سُوال عرض کرے، اُس کے ساتھ حُسْنِ سُلُوک فرمائیے! ([1])
یہی آیتِ کریمہ ہے، جس کی طرف اِشارہ کر کے اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ نے عرض کیا:
مؤمن ہوں مؤمنوں پر رَؤُوْفٌ رّحیم ہو
سائِل ہوں، سائِلوں کو خوشی لَانَہَرْ کی ہے([2])
وضاحت:اے میرے مہربان شفیق رحمتوں والے آقا صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ! آپ ایمان والوں پر مہربان ہیں، شفقت فرماتے ہیں، اپنی رحمت کے سائے میں رکھتے ہیں، میں بھی آپ کا اُمّتی ہوں، اپنے کرم کی نظر فرمائیے اور آپ کے دَرْ کا منگتا ہوں، آپ کی شان تو یہ ہے کہ کسی مانگنے والے کو خالی نہیں لوٹاتے۔