Daman Sakhi Ka Thaam Lo

Book Name:Daman Sakhi Ka Thaam Lo

نہیں فرمایا: اَبُوہریرہ! میرے ساتھ چلو! فُلاں جگہ خزانہ ہے، میں وہاں سے تمہیں حافظہ دیتا ہوں۔ نہیں...!! نہیں۔ آپ صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ   جہاں تشریف فرما تھے، وہیں سے لَپ بھرا اور عطا فرما دیا۔ پتا چلا؛ ظاہِری آنکھوں سے کچھ نظر آ رہا ہو یا نہ آ رہا ہو، مَحْبوبِ ذیشان صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ   وہ ہیں کہ جہاں جاتے ہیں، ہر چیز کے خزانے ساتھ ساتھ ہوتے ہیں، سُوالی پہنچتا ہے، اِنتظار کی زحمت بھی نہیں دیتے، فورًا ہی سب کچھ عطا فرما دیتے ہیں۔ اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ لکھتے ہیں:

نعمتیں بانٹتا جس سمت وہ ذیشان گیا     ساتھ    ہی      مُنشئ    رحمت     کا     قلمدان    گیا([1])

وضاحت:وہ صاحبِ قدر ومنزلت نبئ رحمت، مَحْبُوبِ ذیشان صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ   ربِّ کریم کے اِنعامات کو تقسیم فرمانے جس طرف بھی تشریف لے گئے، آپ صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ   کے رحم و کرم کو  لکھنے والا اپنا قلم دَان اُٹھائے آپ کے ساتھ ہی رہا۔

سُبْحٰنَ اللہ ! یہ ہیں مَحْبُوب صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ   کے خزانے، جو آپ کو دے دئیے گئے ہیں، آپ صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ   جہاں ہوتے ہیں، سب خزانے ساتھ رہتے ہیں، سُوالی مانگتے جاتے ہیں، آپ عطا فرماتے جاتے ہیں۔

جنّت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا

حضرت رَبِیعَہ اَسلمی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُصحابئ رسول ہیں، اَصْحابِ صُفَّہ میں سے ہیں، رسولِ ذیشان، مکی مَدَنی سُلطان  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی علیہ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے خادِم تھے، سَفَر و حضر میں آپ  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی علیہ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے ساتھ رہنے کا شرف پاتے تھے۔ آپ فرماتے ہیں: میں پیارے آقا، مکی مَدَنی


 

 



[1]...حدائقِ بخشش، صفحہ:55۔