Book Name:Daman Sakhi Ka Thaam Lo
کیا: ہُوَ ذٰاکَ یعنی یہی درکار ہے۔([1])
فضلِ رَبُّ الْعُلٰی اور کیا چاہیے مِل گئے مصطفےٰ اور کیا چاہیے
دامنِ مصطفےٰ جن کے ہاتھوں میں ہے اُن کو روزِ جزا اور کیا چاہیے
نعمتیں دونوں عالَم کی دے کر ہمیں پُوچھتے ہیں بتا اور کیا چاہیے
پیارے اسلامی بھائیو! حضرت رَبِیعَہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُنے عرض کیا: یَارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی علیہ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ! یہی طلب ہے کہ جنّت میں آپ کا پڑوس نصیب ہو جائے، اِس پر رسولِ ذیشان، مکی مَدَنی سلطان صَلَّی اللہُ تَعَالٰی علیہ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: فَاَعِنِّي عَلٰى نَفْسِكَ بِكَثْرَةِ السُّجُوْدِ یعنی کثرت سے سجدے کر کے اپنے نفس پر میری مدد کر!([2])
مالک ہیں خزانۂ قُدرَت کے، جو جس کو چاہیں دے ڈالیں
دی خُلد جنابِ رَبِیعہ کو، بگڑی لاکھوں کی بنائی ہے([3])
ہمارے آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی علیہ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم مُختارِ کُل ہیں
پیارے اسلامی بھائیو! اِس اِیمان اَفروز روایت سے پتا چلا کہ ہمارے پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی علیہ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم مختارِ کُل ہیں، آپ کو اِخْتیار دیا گیا ہے کہ جس کو جو چاہیں، جب چاہیں، جیسے چاہیں عطا فرما دیں۔ اسی لیے تو آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی علیہ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے حضرت رَبِیعَہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکو مطلقاً (یعنی بغیر کسی قید و بند کے) فرمایا:سَلْ یعنی مانگ کیا مانگتا ہے؟(یعنی اے رَبِیعَہ! کوئی روک ٹوک نہیں*ہم سے دُنیا مانگو*آخرت مانگو*مال و دولت مانگو*لمبی زندگی