Book Name:Daman Sakhi Ka Thaam Lo
*حضرت خُبَیْب رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکا بازُو کٹ گیا، لے کر بارگاہ رسالت میں حاضِر ہو گئے، محبوب صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے لُعَاب شریف لگایا اور بازُو کو دوبارہ جوڑ دیا ۔([1])*حضرت عبدُ اللہ بن عَتِيك رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکی ٹانگ ٹوٹ گئی، بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہوئے، محبوب صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ہاتھ مبارَک پھیر دیا، ٹانگ پہلے سے بھی زیادہ اچھی ہو گئی۔([2])
حضرت اُمِّ حرام رَضِیَ اللہ عنہا صحابیہ ہیں اور پیارے مَحْبوب صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی مَحْرَم رشتے دار تھیں، آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ اُن کے ہاں تشریف لے جایا کرتے تھے۔ بخاری شریف کی حدیثِ پاک ہے، ایک مرتبہ پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ اُن کے ہاں تشریف لے گئے، اُنہوں نے کھانا پیش کیا، آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے تناول فرمایا اور آرام فرما ہوئے، پِھر اچانک بیدار ہوئے، چہرۂ پاک پر مسکراہٹ تھی۔ عرض کیا: مَا يُضْحِكُكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ یارسولَ اللہ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ! کس بات پر مسکرا رہے ہیں؟ فرمایا: میری اُمّت کا ایک گروہ مجھے دِکھایا گیا، جو سمندری راستے سے جا کر اللہ پاک کی راہ میں لڑے گا۔ عرض کیا: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ! مجھے بھی اِن میں شامِل فرما دیجیے! آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے دُعا کی اور فرمایا: تم اُن میں سے ہو۔([3])
بڑی مشہور حدیثِ پاک ہے، حضرت اَبُوہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُصحابئ رسول ہیں، بارگاہِ