Book Name:Daman Sakhi Ka Thaam Lo
کے چوتھے خلیفہ علیُ المرتضیٰ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُنے عرض کیا: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ! سردی بہت لگ رہی ہے۔ آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے دُعا کی: اَللّٰهُمَّ اكْفِهِ الْحَرَّ وَالْبَرْدَ اے اللہ پاک! علی کو سردی گرمی سے مَحْفوظ فرما۔([1])
سُبْحٰنَ اللہ ! مانگی ایک چیز تھی، عطا 2ہوئیں، عرض تھی کہ سردی لگ رہی ہے، آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے سردِی اور گرمی دونوں کی شدّت سے حِفاظت بخش دی۔ اِس دُعائے مصطفےٰ کے بعد عالَم یہ تھا کہ حضرت علی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُسردیوں میں گرمی کے کپڑے اور گرمیوں میں سردی کے کپڑے پہنا کرتے تھے۔([2])
*حضرت قتادہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکی آنکھ نکل گئی، آنکھ کا ڈیلا ہاتھ میں لے کر حاضِر ہوئے، آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا: قتادہ! صبر کرو تو جنّت پاؤ گے۔ عرض کیا: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ! آنکھ میری مانگ پر دے دیجیے، جنّت کے لیے دُعا فرما دیجیے! آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے آنکھ ہاتھ میں لی اور اُس کی جگہ پر رکھ کر دُعا کی: اے اللہ پاک! قتادہ کی آنکھ درست فرما دے۔ کہتے ہیں: حضرت قتادہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُکی یہ آنکھ دوسری سے بھی زیادہ اچھی اور زیادہ خُوبصُورت ہو گئی۔([3])
*حضرت عُکَّاشہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُنے دورانِ جنگ عرض کیا: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ! میری تلوار ٹُوٹ گئی ہے۔ آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ٹہنی پکڑائی، جیسے ہی انہوں نے ٹہنی پکڑی، وہ تلوار بن گئی۔([4])
[1]...مصنف ابن شیبہ، کتاب المغازی، غرزۃ خیبر، جلد:8،صفحہ:823، حدیث:11۔
[2]...ابن ماجہ،المقدمۃ، باب فضائل اصحاب الرسول...الخ، فضائل علی ...الخ، صفحہ:33، حدیث:117۔
[3]...صفۃ الصفوۃ، رقم:35، قتادۃ بن النعمان بن زید، جلد:1، جز:1، صفحہ:240۔
[4]...سیرۃ ابن ہشام، قصۃ سیف عکاشہ بن محصن، جلد:1، جز:2، صفحہ:223۔