Mohabbat e Rasool Ke Waqiat

Book Name:Mohabbat e Rasool Ke Waqiat

برپا ہوگئی، آواز مدینہ شریف کی فضاؤں میں بلند ہوئی جسے سُن کر لوگوں کی ہچکیاں بندھ گئیں، سب لوگ اپنے گھروں سے باہر آگئے ، حضرت بلال رَضِیَ اللہ  عنہ  نے  اَشْھَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا رَّسُوْلُ اللہ کہا تو ساتھ ہی ہزارہا چیخیں ایک دَم  فضا میں بلند ہو گئیں، اس وقت لوگوں کے رونے کا کوئی ٹھکانا نہ تھا،چھوٹے بچے اپنی ماؤں سے پوچھنے لگے: مؤذنِ رسول حضرت بلال رَضِیَ اللہ  عنہ  تو آچکے ہیں مگر رسول اللہ  صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا نورانی چہرہ نظر نہیں آرہا وہ کب تشریف لائیں گے؟

بہرحال! جب حضرت بلال رَضِیَ اللہ  عنہ  نے اَشْھَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا رَّسُوْلُ اللہ  کہا اور پیارے آقا صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو آنکھوں کے سامنے نہ پایا تو غِم جدائی میں ان کی ایک زوردار چیخ فضا میں گم ہو گئی اور بےہوش ہو  کرزمین پر تشریف لے آئے، جب ہوش آیا تو اُٹھے اور روتے رہے پھر ملکِ شام روانہ ہو گئے۔([1])

حضرت بلال  رَضِیَ اللہ  عنہ   کا وصال

پیارے اسلامی بھائیو! جب حضرت بلال رَضِیَ اللہ  عنہ  کے وصال کا وقت قریب آیا تو آپ کی زوجہ روتے ہوئے کہنے لگیں: وَاحُزْنَاہُ یعنی ہائے غم کی بات!  حضرت بلال رَضِیَ اللہ  عنہ  نے اپنی غمزدہ زوجہ کو دِلاسہ دیتے ہوئے فرمایا: وَاطَرَبَاہُ یعنی واہ خوشی کی بات! غَدًا نَلْقَی الْاَحِبَّةَ مُحَمَّدًا وَحِزْبَہٗ یعنی كل ہم اپنے دوستوں یعنی اپنے  آقا ومولا مُحَمَّدِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اور آپ كے دوستوں سے ملاقات کریں گے۔([2])

کسی عاشق نے کیا خوب کہا ہے:

قبر میں سرکار آئیں تو میں قدموں میں گروں  گر فرشتے بھی اُٹھائیں تو میں ان سے یہ کہوں


 

 



[1]... مدارج النبوۃ، جلد:2، صفحہ:583 ملتقطاً۔

[2]... احیاء العلوم، جلد:5، صفحہ:231 ملتقطاً۔