Book Name:Mohabbat e Rasool Ke Waqiat
دی۔([1])
آپ کے عشق میں اے کاش! روتے روتے یہ نکل جائے میری جان مدینے والے
پیارے اسلامی بھائیو! دیکھا آپ نے! ایک خاتون کا عشقِ رسول کہ قبرِ انور کی زیارت کرتے ہی اُس پر عشق و محبّت کی کیفیت طاری ہوئی اور اُس نے روتے روتے بارگاہِ رسالت میں اپنی جان کا نذرانہ پیش کر دیا ! اِسی طرح ہمارے بزرگوں کو سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے والہانہ عقیدت و محبّت ہوا کرتی تھی مگر افسوس! آج ہمارے اندرصحیح معنوں میں محبّت کا جذبہ اور ولولہ نہ رہا۔صحابۂ کرام رَضِیَ اللہ عنہ م صرف زبانی طور پر نبیٔ کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے محبّت کا دَم نہیں بھرتے تھے بلکہ اپنے عَمَل مبارَک سے اس کا ثبوت بھی دیا کرتے تھے، جبکہ ہم محض زَبانی طور پر محبّت کا دعویٰ کرتے ہیں مگر ہمارا عَمَل اس دعوے کے ساتھ مطابقت نہیں رکھتا۔ صحابۂ کرام رَضِیَ اللہ عنہ م سرکار صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی اِک اِک اَدا پر عمل کرنے کے لیے ہر وقت تیار رہا کرتے تھے ۔
حضرت انس رَضِیَ اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ ایک درزی نے رسول اللہ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی دعوت کی، میں بھی آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے ساتھ دعوت میں شریک ہو ا، جَو کی روٹی اور شوربا حضور صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے سامنے لایا گیا جس میں کَدّو اور خشک کیا ہوا نمکین گوشت تھا، کھانے کے دوران میں نے آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو دیکھا کہ پیالے کے کناروں سے کَدّو کے ٹکڑے تلاش کررہے ہیں، اِسی لیے میں اُس دن سے کَدّو پسند کرنے لگا۔([2])