Book Name:Mohabbat e Rasool Ke Waqiat
پیارے اسلامی بھائیو! فیشن زدہ لباس چھوڑ کر سُنّتوں بھرا لباس اَپنائیے ۔
لباس میں سُنّت یہ ہے کہ * کُرتے کے دامن کی لمبائی آدھی پنڈلی تک ہو *آستین کی لمبائی زیادہ سے زیادہ انگلیوں کے پَوروں تک *اور چوڑائی ایک بالشت ہو *مرد کا تہبند یا پاجامہ ٹخنوں سے اُوپر رہے۔ بدقسمتی سے آج ہمیں پاجامے کے پائنچے ٹخنوں سے اوپر رکھتے ہوئے شرم آتی ہے حالانکہ یہ سرکار صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی پیاری پیاری سُنّت اور صحابۂ کرام رَضِیَ اللہ عنہ م اور اولیائے کرام رحمۃُ اللہ علیہم کا طریقۂ کار ہے، مگر عوام کی اکثریت اِس سُنّت سے مَحْرُوم ہے اور ٹخنوں سے نیچے پاجامہ رکھتی ہے۔
یاد رکھئے! تکبّر کی وجہ سے پاجامے یا شلوار کا پائنچہ ٹخنوں سے نیچے رکھنا حرام اور جہنّم میں لے جانے والا کام ہے اور اِس پر سخت عذاب کی وعید ہے۔جیسا کہ حدیثِ پاک میں ہے:تہبند(یعنی شلوار) کا جو حصہ دونوں ٹخنوں سے نیچے ہے وہ آگ میں ہے([1])* ایک اور حدیثِ پاک میں ہے: ایک شخص تکبّر سے اپنا تہبند گھسیٹ رہا تھا کہ اُسے زمین میں دھنسا دیا گیا اور وہ قیامت تک دھنستا چلا جائے گا۔([2])
اے عاشقانِ رسول! اپنے لباس پر غور کرنے کی عادت بنائیے کہ جس طرح تھوڑی سی بےتوجہی ہمیں بےشمار سُنّتوں سے مَحْروم کر دیتی ہے ، اِسی طرح تھوڑی سی تَوَجُّہ کئی سُنّتوں سے ہمکنار کر دے گی، لہٰذا وقتاً فوقتاً اپنے لباس کا جائزہ لیتے رہیے اور نیت کیجیے کہ اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم! آج کے بعد ہم سُنّت کے مُطَابِق لباس سلوائیں گے۔ہوسکے تو سفید