Book Name:Mohabbat e Rasool Ke Waqiat
اے عاشقانِ رسول! دیکھا آپ نے! صحابۂ کرام رَضِیَ اللہ عنہ مکس قدر سرکار صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی پسند کا خیال رکھا کرتے تھے مگر آہ! ہم بہت سے معاملات میں آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی پسند اور سُنّتوں کو پسِ پشت ڈال دیتے ہیں*عقیقہ*نکاح *اور ولیمےجیسی سُنّتوں کی ادائیگی کے موقع پر ہم سُنّتوں کے بجائے فیشن کو پیشِ نظر رکھتے ہیں۔فیشن کے مُطَابِق لباس سِلواتے، بال کٹواتے اور داڑھی منڈا کر چہرے سے سُنّت کا نُور مٹا دیتے ہیں۔ مسلمانوں کی ایک بھاری تعداد ہے جو زلفیں نہیں رکھتے، حالانکہ زُلفیں رکھنا پیارے آقا،مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی پیاری پیاری سُنّت ہے ، آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ہمیشہ زُلفیں رکھیں *کبھی آدھے کان تک*کبھی پورے کان تک *اور کبھی زیادہ بڑھ جاتیں تو مُبارَک کندھوں سے چُھو جاتیں۔([1])
داڑھی کی تو کیا ہی شان ہے، ہمارے پیارے آقا ،مدینے والے مصطفےٰ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم داڑھی سے بڑا پیار فرماتے تھے۔حدیث شریف میں ہے: خَالِفُوْا الْمُشْرِکِیْنَ وَفِّرُوْا اللِّحٰی وَاَحْفُوْ الشَّوَارِبَ یعنی مشرکین کی مُخَالفت کرو، داڑھیاں بڑھاؤ اور مونچھیں خوب پست کرو([2])* ایک مقام پر اِرشاد فرمایا:مَنْ رَغِبَ عَنْ سُنَّتِيْ فَلَيْسَ مِنِّيْ یعنی جس نے میری سُنّت سے منہ موڑا وہ مجھ سے نہیں([3])*ایک حدیثِ پاک میں فرمایا:مَنْ تَشَبَّہَ بِقَوْمٍ فَھُوَ مِنْھُمْ یعنی جو شخص جس قوم سے مُشابہت اختیار کرے گا وہ اُنہیں میں سے ہو گا۔([4])